فرح خان: عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی دوست:::: ترہب اصغر بی بی سی اردو ڈاٹ کام، لاہور

 

فرح خان: عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی دوست کون ہیں اور نیب ان کے خلاف تحقیقات کیوں کر رہا ہے؟



فرح خان

،تصویر کا ذریعہINSTAGRAM/f.khan211

،تصویر کا کیپشن

سنہ 2018 میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی شادی اور بعد میں تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد فرح خان کا نام پہلی مرتبہ منظر عام پر آیا تھا

سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرحت شہزادی (عرف فرح خان) ایک مرتبہ بھر خبروں میں ہیں۔ دبئی میں مقیم کاروباری شخصیت عمر فاروق ظہور نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کو سعودی ولی عہد محمد بن سمان سے تحفے میں ملنے والی گھڑی ان کے پاس فروخت کے لیے فرح خان لائی تھیں۔

عمر فاروق ظہور کے مطابق توشہ خانہ کی 2019 میں 28 کروڑ روپے کی اس گھڑی کو دو ملین ڈالر میں فروخت کیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عمران خان کو توشہ خانہ کے تحائف فروخت کرنے کے بعد جعلی سٹیٹمنٹ اور غلط ڈکلیریشن کی بنیاد پر نااہل قرار دیا تھا۔

سابق وزیر اعظم نے ستمبر 2022 میں تسلیم کیا تھا کہ انھوں نے توشہ خانہ کے چار تحائف فروخت کیے تاہم ان کا یہ دعویٰ رہا ہے کہ انھوں نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا۔

عمر فاروق ظہور نے ایک انٹرویو میں جیو نیوز کو بتایا ہے کہ مارچ 2019 کے دوران معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے دو گھڑیاں بیچنے کے لیے ان کا رابطہ فرح خان سے کرایا تھا۔ تاہم شہزاد اکبر نے اس کی تردید کی ہے۔

نیب کی تحقیقات اور فرح خان کا جواب

اپریل 2022 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے فرح خان کے خلاف نامعلوم ذرائع آمدن کی مدد سے اثاثے بنانے، منی لانڈرنگ اور مختلف ناموں کے کاروباروں میں کئی اکاؤنٹ استعمال کرنے کے الزامات پر تحقیقات کی منظوری دی تھی۔ اس انکوائری کی ذمہ داری ڈی جی نیب لاہور کو سونپی گئی۔

فرح خان، فرح گجر اور فرحت شہزادی۔۔۔ یہ تمام نام ایک ہی خاتون کے ہیں جن پر مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے ناراض اراکین کی جانب سے لگائے جانے والے بدعنوانی کے الزامات کے بعد پہلے سوشل میڈیا اور پھر سیاسی جلسوں میں موضوع بحث رہی ہیں۔

تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کے بعد پاکستانی ذرائع ابلاغ میں کئی ایسی خبریں بھی شائع ہوئی ہیں جن میں فرح خان پر مبینہ مالی بدعنوانی اور تعلقات کا ناجائز فائدہ اٹھانے جیسے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔

دوسری طرف فرح خان نے اپنے خلاف نیب انکوائری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہم تحقیقات سے چھپیں گے نہ بچیں گے۔‘

سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ ’ہم نیب کی انکوائری ٹیم کے سامنے ذاتی طور پر اور اپنی قانونی ٹیم کے ذریعے پیش ہوں گے۔‘

نیب نے ’فرحت شہزادی‘ کے خلاف انکوائری کیوں شروع کی؟

نیب کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فرح خان کے اکاؤنٹ میں گذشتہ تین برسوں کے دوران 84 کروڑ 70 لاکھ روپے جمع کرائے گئے جو کہ ان کے آمدن کے معلوم شدہ ذرائع سے مطابقت نہیں رکھتے۔

اعلامیے کے مطابق ’یہ رقم ان کے ذاتی اکاؤنٹ میں جمع کرائی گئی اور اسے جمع کرائے جانے کے بعد فوراً نکال لیا گیا۔'

نیب کا یہ بھی کہنا ہے کہ 'میڈیا کی کئی رپورٹس میں بتایا گیا فرحت شہزادی (فرح خان) مبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے رکھتی ہیں۔ ان کے انکم ٹیکس رٹرنز سے پتا چلا ہے کہ ان کے اثاثے نامعلوم وجوہات کی بنا پر سال 2018 کے بعد سے بہت زیادہ بڑھے ہیں۔'

نیب کے مطابق فرح خان نے اس عرصے کے دوران کئی بیرونی دورے کیے ہیں۔ وہ نو مرتبہ امریکہ اور چھ بار متحدہ عرب امارات جا چکی ہیں۔

فرح خان

،تصویر کا ذریعہ 

NICHELIFESTYLE

فرح خان کون ہیں؟

 
 
 

ڈرامہ کوئین

’ڈرامہ کوئین‘ پوڈکاسٹ میں سنیے وہ باتیں جنہیں کسی کے ساتھ بانٹنے نہیں دیا جاتا


سنہ 2018 میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی شادی اور بعد میں تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد فرح خان کا نام پہلی مرتبہ منظر عام پر آیا تھا۔ اس کے بعد وہ خاتول اول بشریٰ بی بی کے ہمراہ بیشتر مرتبہ دکھائی دیں۔ فرح اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی اپنی اور بشریٰ بی بی کی تصاویر اکثر لگاتی تھیں۔

عمران خان کے دور حکومت میں بھی کئی حلقوں کی جانب سے اکثر یہ سوال اٹھایا جاتا تھا کہ آخر یہ فرح خان ہیں کون؟

اس سوال کے جواب میں اکثر سرگوشیاں کی جاتی تھیں لیکن کچھ عرصہ قبل پی ٹی آئی کے ناراض رکن اور سابق صوبائی وزیر علیم خان نے فرح خان کا نام لیتے ہوئے ان پر کافی سنگین نوعیت کے الزامات عائد کیے اور بقول علیم خان عمران خان اس بارے میں سب جانتے تھے۔

علیم خان کے اس الزام سے قبل سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور بھی اسی نوعیت کے الزامات عائد کر چکے ہیں جبکہ گذشتہ روز مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز بھی حکومت میں فرح خان کے سرکاری معاملات میں مبینہ مداخلت کی بات کی۔

فرح خان کا ردعمل: ’سرکاری کام کے معاملات میں کبھی مداخلت نہیں کی‘

فرح خان کی جانب سے آٹھ اپریل کو ٹوئٹر اکاوئنٹ کے ذریعے اپنے اوپر لگے الزامات کا جواب دیا گیا تھا جس میں انھوں نے کہا کہ ’میں اپنے اوپر عائد تمام الزامات کی تردید کرتی ہوں۔‘

اپنے بیان میں فرح خان نے کہا کہ ’میرا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی کبھی سرکاری کام کے معاملات میں مداخلت کی۔ میرے بزنس کے بارے میں میرے شوہر پہلے ہی وضاحت دے چکے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’میرے کردار کے اوپر کیچڑ اچھالنے والوں کی اپنی بھی بہن بیٹیاں ہیں۔ میری فیملی ان الزامات کو سن کر سکتے اور صدمے کی کیفیت میں ہے۔‘

فرح خان کا کہنا تھا کہ ’ان کو اور ان کے خاندان کو سنی سنائی باتوں پر بدنام نا کیا جائے۔‘

انھوں نے لکھا کہ ’جن لوگوں کو میرے ساتھ منصوب کیا گیا وہ بھی اس کی تردید کر چکے ہیں۔‘

واضح رہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ’علیم خان ،چوہدری سرور اور دیگر اپوزیشن ارکان کے من گھڑت الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہوں اور بلا ثبوت الزام تراشی کی مذمت کرتا ہوں۔ پنجاب میں تقرر و تبادلے میرٹ اور قواعد و ضوابط کے مطابق ہوتے ہیں۔‘

عثمان

،تصویر کا ذریعہ@UsmanAKBuzdar

اگرچہ فرح خان کی جانب سے تو اب تک کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا لیکن یکم اپریل کو وزیر اعظم عمران خان نے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’اپوزیشن کو میرے خلاف کوئی بات نہیں مل رہی تو وہ میری بیوی کے خلاف باتیں کرتے ہیں اور ان کی دوست فرح کی کردار کشی کی مہم چلا رہے ہیں۔‘

اپوزیشن اور پی ٹی آئی ناراض اراکین کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات پر بی بی سی نے فرح خان سے رابطہ کیا اور انھیں سوالات بھی بھیجے، لیکن انھوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

فرح خان کون ہیں اور اس وقت کہاں ہیں؟

فرح خان

،تصویر کا ذریعہINSTAGRAM/f.khan211

،تصویر کا کیپشن

فرح خان نے اس حوالے سے کبھی کوئی وضاحت یا تردید پیش نہیں کی

بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے فرح خان کے خاندانی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ وہ اس وقت دبئی میں ہیں جبکہ اُن کے شوہر احسن جمیل گجر چند روز قبل ہی امریکہ روانہ ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ احسن جمیل گجر کا نام سنہ 2018 میں اس وقت بھی منظر عام پر آیا تھا جب پنجاب کے شہر پاکپتن میں وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ کی بیٹی کے ساتھ پولیس کے مبینہ ناروا سلوک پر ڈسٹرکٹ پولیس افسر کا تبادلہ ہوا۔

اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے معاملے کا ازخود نوٹس لیا تھا جس کے دوران پولیس انکوائری رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے قریبی دوست سمجھے جانے والے احسن جمیل گجر نے ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کو وزیر اعلیٰ ہاؤس میں بلا کر بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کے ڈیرے پر جا کر معافی مانگنے کو کہا تھا۔

فرح خان کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ احسن جمیل گجر اکثر امریکہ آتے جاتے رہتے ہیں کیونکہ اُن کے جگر کا ٹرانسپلانٹ ہوا تھا جس کے بعد وہ کچھ عرصے کے بعد امریکہ اپنا چیک اپ کروانے جاتے ہیں۔


فرح خان کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے اُن کے سسرالی رشتہ دار کا کہنا تھا کہ فرح کی شادی نوے کی دہائی میں احسن گجر سے ہوئی جو پہلے سے ہی شادی شدہ تھے۔

احسن جمیل گجر مسلم لیگ نون سے الیکشن لڑنے والے ایم پی اے چوہدری اقبال گجر کے بیٹے ہیں۔

فیملی ذرائع نے بی بی سی کو بتایا کہ ’احسن نے فرح کو لاہور ڈی ایچ اے میں گھر لے کر دے رکھا تھا اور اسی گھر میں عمران خان اور بشری بی بی کا نکاح بھی ہوا تھا۔‘

شادی کی جو تصویر تحریک انصاف کی جانب سے جاری کی گئی اس میں جہانگیر ترین گروپ کے رکن عون چوہدری، زلفی بخاری کے علاوہ فرح خان کو بھی دیکھا جا سکتا ہے جو ان کی بشری بی بی سی قربت کو ظاہر کرتا ہے۔

فرح خان

،تصویر کا ذریعہPTI

،تصویر کا کیپشن

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے نکاح کے موقع پر لی گئی تصویر میں عون چوہدری، زلفی بخاری کے علاوہ فرح خان کو دیکھا جا سکتا ہے

نوکری کے دوران احسن گجر سے ملاقات

فرح خان کے قریبی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شیخوپورہ کے نزدیک ایک گاؤں سے تعلق رکھنے والی فرح نے لاہور میں مختلف جگہوں پر نوکریاں کیں اور اسی دوران ان کی احسن جمیل گجر سے ملاقات ہوئی اور بعدازاں انھوں نے نوکری چھوڑ دی۔

’پھر ہمیں معلوم ہوا کہ فرح نے احسن گجر سے شادی کر لی ہے۔‘

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک اور خاندانی ذریعے نے بی بی سی کو بتایا کہ فرح اور بشریٰ بی بی ایک دوسرے کے قریب ’پیری فقیری‘ سے تعلق رکھنے کی وجہ سے ہوئیں اور لاہور کے سوشل سرکل میں بھی میں ان دونوں کو اکثر ایک ساتھ دیکھا جاتا تھا۔

اس معاملے پر بشریٰ بی بی کے بیٹے کا بیان بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے جس میں انھوں نے کہا کہ ہمارے خاندان کا فرح کے کسی معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں۔

فرح خان کا مبینہ اثر و رسوخ

فرح خان کو زیادہ تر بشریٰ بی بی کے ساتھ ہی دیکھا گیا لیکن ایک تاثر یہ پایا جاتا ہے کہ فرح کی رسائی بنی گالہ کے کونے کونے تک تھی۔

اس پہلو کو فرح خان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بھی دیکھا جا سکتا ہے جہاں وہ اکثر بنی گالہ میں تصاویر اتار کر سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اپ لوڈ کرتی تھی۔

اُن کے قریبی ذرائع کا کہنا تھا کہ ’آج بھی آپ جا کر دیکھ لیں تو ان کے گھر کے باہر پولیس کی گاڑیاں کھڑی ہیں۔‘

صحافی رئیس انصاری نے حال ہی میں سرگودھا روڈ پر واقع فرح خان کے گاؤں ماچھی کا دورہ کیا تھا۔

انھوں نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ فرح خان کا تعلق شیخ برادری کے ایک زمیندار گھرانے سے ہے اس لیے یہ کہنا غلط ہو گا کہ اُن کا تعلق کسی نیم متوسط گھرانے سے تھا اور چند ہی مہینوں میں وہ امیر ہو گئیں، جیسا کہ سوشل میڈیا پر دعوے کیے جا رہے ہیں۔

فرح خان

،تصویر کا ذریعہ@farahkhan_92

،تصویر کا کیپشن

فرح خان نے گذشتہ دنوں بنی گالا میں لی گئی اپنی تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تھی

انھوں نے مزید بتایا کہ ’اُن کا گاؤں کے حالات اچھے ہیں جہاں کارپٹ سڑکیں، بجلی کے نئے کھمبے اور ٹرانسفارمرز، ہسپتال اور ہر قسم کی سہولت موجود تھی۔ فرح کے گاؤں کے لوگوں نے بھی اُن کی تعریف کی اور بتایا کہ یہ تمام ترقیاتی کام گذشتہ ایک سال میں فرح خان کے توسط سے ہوئے ہیں۔ جبکہ میں نے دیکھا کہ ارد گرد کے گاؤں اور سڑکوں کے بُرے حالات ہیں۔‘

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی گفتگو کرتے ہوئے پنجاب کے ایک سینیئر سرکاری افسر نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے ویسے تو کبھی فرح خان کو وزیراعلیٰ پنجاب ہاؤس میں نہیں دیکھا تاہم جب بھی بشری بی بی نے کسی سرکاری دورے پر جانا ہوتا تھا تو انھیں اس سلسلے میں ہدایات فرح خان کی جانب سے ہی ملتی تھیں۔

Comments