کیا بارش فائنل کے رنگ میں بھنگ ڈال سکتی ہے؟::::مصنف, عبدالرشید شکور_ بی بی سی اردو، سڈنی

 








مضمون کی تفصیل


  • عہدہ, بی بی سی اردو، سڈنی

  • 10 نومبر 2022

بارش

،تصویر کا ذریعہGetty Images

پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں جگہ تو بنا لی مگر آسٹریلیا کے محکمۂ موسمیات کے مطابق 13 نومبر (اتوار) کو میلبرن میں کرکٹ کھیلنے کے لیے موسم زیادہ سازگار نہیں ہے۔

اتوار کے بارے میں کی جانے والی موسم کی پیشگوئی کے مطابق میلبرن میں اتوار کے روز 95 فیصد بارش کا امکان ہے۔ اس صورت میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ فائنل مقابلے کے براہ راست متاثر ہونے کا خطرہ موجود ہے۔

میلبرن کے اپنے لوگ یہ کہتے ہیں کہ اس شہر کے موسم کا کوئی اعتبار نہیں ہے کیونکہ یہ دن میں کئی رنگ بدلتا ہے۔ تاہم شائقین کو یقین ہے کہ بارش فائنل میچ کے لیے خطرہ نہیں بنے گی اور میچ ضرور ہو گا۔

یہ بات بھی یاد رکھنے والی ہے کہ 23 اکتوبر کو جب پاکستان اور انڈیا کی ٹیمیں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اپنے پہلے میچ میں مدمقابل آنے والی تھیں تو اس وقت بھی میلبرن میں بارش کی پیشگوئی کی گئی تھی، مگر میچ کے دوران بارش نہیں ہوئی تھی۔

میلبرن اس ٹورنامنٹ کے دوران مسلسل خراب موسم کی زد میں رہا ہے۔ گروپ مرحلے کے تین میچ بارش کی وجہ سے ایک بھی گیند کیے بغیر ختم کرنے پڑے تھے جن میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کا میچ، افغانستان اور نیوزی لینڈ کا میچ اور افغانستان کا آئرلینڈ سے میچ شامل تھے۔


میلبرن کا موسم گرل فرینڈ کے موڈ جیسا ہوتا ہے‘

اب تک تو یوں لگ رہا ہے کہ بارش کی اس پیشگوئی کے بعد میلبرن سے پہلے سوشل میڈیا پر مایوسی کے بادل چھا گئے ہیں۔

بعض شائقین نے تو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا فائنل میلبرن کے بجائے کسی دوسرے مقام پر کرانے کی تجویز دے دی ہے۔

جسے صفوان کہتے ہیں کہ میلبرن کی جگہ یہ فائنل ایڈیلیڈ یا سڈنی میں کھیلا جانا چاہیے۔






جبکہ کرن کہتی ہیں کہ آئی سی سی کو اس حوالے سے بہتر منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔ ’حل یہ ہے کہ جب پتا ہو بارش ہوگی تو وینیو بدل دیا جائے۔‘

اعجاز نامی صارف نے لکھا کہ ’میلبرن کا موسم گرل فرینڈ کے موڈ جیسا ہوتا ہے۔ کسی بھی وقت خراب سے ٹھیک اور ٹھیک سے خراب ہو جاتا ہے۔ سو ’گھبرانا نہیں‘۔ نہیں ہو گی بارش۔‘

وقاص نے آئی سی سی کو ٹوئٹر پر ٹیگ کرتے ہوئے کہا کہ ہم بارش سے میچ منسوخ ہونے پر یہ برداشت نہیں کر سکیں گے۔


اگر فائنل کے روز بارش ہو گئی تو کیا ہو گا؟

میلبرن، بارش

،تصویر کا ذریعہGetty Images

بارش کی صورت میں میچ کو یقینی بنانے کے لیے پانچ، پانچ اوورز فی ٹیم بھی ہوسکتے ہیں۔ اس کا فیصلہ ضائع ہونے والے وقت کو دیکھتے ہوئے کیا جائے گا۔

آئی سی سی نے ممکنہ بارش کی وجہ سے فائنل میں ’ریزرو ڈے‘ بھی رکھا ہے۔ یعنی اگر اتوار کو میچ بارش کی وجہ سے نہیں ہوتا یا مکمل نہیں ہوتا ہے تو اسے پیر کے روز بھی کھیلا جا سکتا ہے۔ لیکن ریزرو ڈے کا میچ مقامی وقت کے مطابق سہ پہر تین بجے کھیلا جائے گا۔ تو یہ نائٹ میچ نہیں ہو گا۔

اگر پہلی ٹیم اپنے 20 اوورز مکمل کھیل لیتی ہے اور دوسری ٹیم پانچ سے کم اوورز کھیلتی ہے تو پھر یہ میچ پیر کے روز وہیں سے شروع ہو گا جہاں اتوار کے روز رُکا تھا۔

لیکن اگر اتوار کے روز دوسری بیٹنگ کرنے والی ٹیم اپنی اننگز کے پانچ اوورز کھیل لیتی ہے تو پھر میچ کا فیصلہ ڈک ورتھ لوئس (ڈی ایل ایس) قانون کے تحت ہو گا۔

اگر ریزرو ڈے میں بھی بارش کی وجہ سے میچ ممکن نہیں ہو پاتا تو پھر فائنل کھیلنے والی دونوں ٹیموں کو مشترکہ فاتح قرار دے دیا جائے گا۔

آئی سی سی کے مقابلوں میں ایسا صرف ایک مرتبہ ہوا ہے کہ فائنل کھیلنے والی دونوں ٹیمیں مشترکہ فاتح قرار پائی ہوں۔ یہ 2002 میں کولمبو، سری لنکا میں منعقدہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں ہوا تھا

جب انڈیا اور سری لنکا کے درمیان فائنل بارش کی نذر ہو گیا تھا۔




Comments