بہت ہوگیا کراچی ،حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن کرائیں،سندھ ہائیکورٹ الیکشن کمیشن پر برہم

 



کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے التوا کے خلاف اور فوری انعقاد کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں جماعت اسلامی اورپی ٹی آئی کی جانب سے داخل درخواستو ںکی جمعرات کو سماعت ہوئی ،جماعت اسلامی کے وکیل عثمان فاروق پیش ہوئے ۔سماعت چیف جسٹس احمد علی شیخ اورجسٹس یوسف علی سعید پر مشتمل 2رکنی بینچ نے کی ۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے عدالت میں جواب جمع کرایا گیا جس میں کہاگیا کہ 9 نومبر کی تعطیل کی وجہ سے اجلاس نہیں ہوسکا، اب تمام اسٹیک ہولڈرز کی میٹنگ 15 نومبر کو ہوگی ، سیکرٹری داخلہ،آئی جی سندھ ،بلاول زرداری ،خالد مقبول صدیقی کو اطلاع کردی گئی، چیف سیکرٹری سندھ ،عمران خان اور حافظ نعیم الرحمن کو بھی شرکت کے لیے بلالیا گیاہے ۔معزز ججز نے الیکشن کمیشن پر شدید برہمی کا اظہار کیا ،مزید مہلت دینے سے انکار اورصوبائی الیکشن کمیشن کو جلد انتخابات کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن فوری طور پر رپورٹ جمع کرائے اوربتائے کہ کراچی اور حیدرآباد میں الیکشن کیوں نہیں کرائے جارہے ؟ ،الیکشن کرانا آپ کی ذمے داری ہے ۔ بار بار الیکشن کیوں ملتوی کیے جا رہے ہیں ؟بہت ہوگیا کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کرائیں، الیکشن کمیشن کوئی اسکول ہے جو چھٹی کی وجہ سے اجلاس نہیں ہوسکا،آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز کی رپورٹس کہاں ہے؟ الیکشن کمیشن کاکہناتھا کہ سندھ حکومت نے درخواست کی ہے پولیس سیلاب زدگان کی امدادی سرگرمیوں کی سیکورٹی پر مصروف ہے۔چیف جسٹس نے وکیل الیکشن کمیشن سے استفسار کیا سیلاب میں کون سی پولیس جاتی ہے؟ ،بتائیں سیلاب زدگان کے پاس پولیس کیا کررہی ہے؟ ،کوئی ایک گائوں بتادیں جہاں پولیس نے سیلاب متاثرین کے لیے آپریشن کیا ہو؟، سندھ میں مجموعی نفری کتنی ہے اوربتائیں پولیس کہاں کہاں تعینات ہے؟ ،ہم زیادہ وقت نہیں دیں گے ہمیں فوری رپورٹ چاہیے۔ قبل ازیں سماعت میں الیکشن کمیشن کے وکیل نے جواب جمع کرانے کے لیے مزید مہلت طلب کی ،وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ سندھ حکومت نے درخواست کی ہے کہ پولیس سیلاب زدگان کی امدادی سرگرمیوں کی سیکورٹی پر مصروف ہے،الیکشن کمیشن کا اجلاس تعطیل کی وجہ سے نہیں ہو سکا ، اجلاس کے بعد سماعت رکھی جائے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں اجلاس سے کوئی لینا دینا نہیں آپ کراچی و حیدر آباد میں الیکشن کرائیں ۔ وکیل جماعت اسلامی عثمان فاروق نے کہاکہ آئی جی اورڈی جی رینجرز کو طلب کیا جائے تاکہ ٹھیک رپورٹ سامنے آسکے۔معزز ججز نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ خود پیش ہوں یا سینئر آفیسر کو تعینات کریں۔الیکشن کمیشن کے وکیل کے علاوہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بھی مزیدمہلت کی استدعاکی جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ ہم زیادہ وقت نہیں دیں گے ،ہمیں فوری رپورٹ چاہیے ،معزز ججز نے سماعت کی اگلی تاریخ 14نومبر مقرر کی اور الیکشن کمیشن کو سماعت سے قبل جواب جمع کرانے کا پابند کیا ۔

Comments