تاریخی کراچی کارواں ،جماعت اسلامی کا چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری تک جدوجہد کا اعلان


امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن تاریخی’’ حقوق کراچی کارواں‘‘ کے اختتام پر لیاقت آباد سپر مارکیٹ پر عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کررہے ہیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر)شہر میں پانی کے شدید بحران ، ٹینکرمافیا اور واٹر بورڈ کی ملی بھگت اور کراچی کے لیے 650ملین گیلن کے K-4 منصوبے میں کٹوتی ،سرکاری سرپرستی میں کے الیکٹرک کی ظلم وزیادتی ،شدید لوڈشیڈنگ اورنرخوں میں اضافہ ،کراچی کے نوجوانوں کی سرکاری ملازمتوں میں حق تلفی اور جعلی مردم شماری کے خلاف کراچی کے ساڑھے 3کروڑ عوام کے جائز و قانونی حقوق کے حصول اور گھمبیر مسائل کے حل کے لیے جماعت اسلامی کے تحت اتوار کو مزار قائد سے ایک عظیم الشان اور تاریخی ’’حقوق کراچی کارواں ‘‘نکالا گیا ،جو ضلع قائدین، وسطی ،شمالی کے مقامات لسبیلہ، گلبہار، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، نارتھ کراچی، ناگن چورنگی،پاور ہائوس چورنگی ، شفیق موڑ ، سہراب گوٹھ اور فیڈرل بی ایریا سے ہوتا ہواسپر مارکیٹ لیاقت آباد پر ایک بڑے جلسہ عام کے بعد ختم ہوا۔ مزار قائد سے شروع ہونے والے کارواں کو اپنے مقررہ روٹس سے ہوتے ہوئے سپر مارکیٹ لیاقت آباد تک پہنچنے میں5گھنٹے سے زائد وقت لگا۔امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کارواں کی قیادت کی اور حیدری مارکیٹ ، لیاقت آباد سپر مارکیٹ سمیت مختلف مقامات پر جلسوں سے خطاب کیا او ر شہر کے مسائل کے حل کے لیے جماعت اسلامی کے چارٹر آف ڈیمانڈ اعلان کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ پانی کا K-4منصوبہ فوری مکمل کیا جائے ، 650ملین گیلن پانی ساڑھے 3کروڑ عوام کا جائز اوربنیادی حق ہے اس میںکسی قسم کی کمی یا کٹوتی منظور نہیں ، کے الیکٹرک مافیا کو لگام دی جائے ، اس کا لا ئسنس منسوخ کیا جائے ، لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ کا خاتمہ کیا جائے ،کلا بیک کی مد میں 42ارب روپے کراچی کے عوام کو واپس دلوائے جائیں ، 2017ء میں نواز لیگ کے دور میں ہونے والی مردم شماری کے نام پر جعلی گنتی قبول نہیں،کراچی کی مردم شماری درست کی جائے اور اسی تناسب سے قومی و صوبائی اسمبلیوں میں نمائندگی اور وسائل فراہم کیے جائیں ، کراچی کو بین الاقوامی طرز کا ٹرانسپورٹ نظام دیا جائے، کوٹہ سسٹم کے نام پر کراچی کی حق تلفی بند کی جائے ، کراچی کے نوجوانوں کو سرکاری ملازمتیں دی جائیں ،تعلیم ، صحت ، سیوریج ، گیس ، اسپورٹس ، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا مربوط نظام بنا یا جائے،سندھ حکومت جماعت اسلامی کے 29روزہ دھرنے کے بعد ہونے والے معاہدے کے مطابق فوری طور پر سندھ اسمبلی میں فوری طور پر قانون سازی کرے اور معاہدے کی ایک ایک شق پر عمل کرتے ہوئے اورعدالت عظمیٰ کے فیصلے کے مطابق آرٹیکل 140-Aکی اصل روح کے مطابق بلدیاتی اختیارات و وسائل شہری حکومت کو منتقل کرتے ہوئے کراچی میں بااختیار شہری حکومت کا نظام وضع کرے ۔ حافظ نعیم نے سندھ حکومت اور حکمران پارٹیوں کو متنبہ کیا کہ کسی صورت میں بھی بلدیاتی انتخابات سے راہ فرار اختیار نہیں کرنے دیا جائے گا، چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری تک جدو جہد جاری رہے گی۔جماعت اسلامی کراچی میں 26 جون کو ایک عظیم الشان اور تاریخی’’ جلسہ عام‘‘ منعقد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج امیر جماعت اسلامی پاکستان کی اپیل پر ملک بھر میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافے کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا جا رہا ہے ، ہم اس عوام دشمن فیصلے کی شدید مذمت اور مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر حکومت واقعی حقیقی ریلیف دینا چاہتی ہے تو فوری یہ فیصلہ واپس لے ۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی پورے ملک کی معیشت چلاتا ہے لیکن کراچی کو چلانے والا کوئی نہیں ،کراچی کے ٹیکسوںسے ہی لاہور ، پنڈی ، اسلام آباد اور پشاور میں میٹرو بسیں چل رہی ہیں ، یہ پروجیکٹس سال ڈیڑھ سال میں مکمل کر لیے گئے لیکن کراچی کا ایک گرین لائین منصوبہ6سال گزر جانے کے بعد بھی مکمل نہیں کیا گیا اور ادھورا گرین لائین منصوبہ شروع کر دیا گیا ہے ،چند کلو میٹر کا اورنج لائین منصوبہ بھی تاحال نا مکمل ہے ، ماضی اور موجودہ حکومتوں کے ظلم و ستم اور نا انصافیوں کے باوجود اب بھی کراچی میں زندگی رواں دواں ہے ، اب کراچی اپنا حق لینے کے لیے اُٹھ کھڑا ہوا ہے ، جماعت اسلامی کراچی کی ترجمانی کر رہی ہے ، اب وفاقی و صوبائی حکومتیں کراچی کا حق نہیں مار سکیں گی ، کراچی کے عوام وڈیروں اور جاگیرداروںکے خلاف نکل کھڑے ہو ئے ہیں ، ایم کیو ایم نے ہمیشہ وڈیروں اور جاگیرداروں کی سہولت کاری کی ہے اور کراچی کے عوام کے مینڈیٹ کا سودا کیا ہے ، جعلی مردم شماری ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی نے مل کر منظور کی ، آج ہم اعلان کرتے ہیں کہ ہماری گنتی پوری کی جائے اور قومی و صوبائی اسمبلی کے انتخابات سے قبل لازماً درست مردم شماری کروائی جائے ، نواز لیگ ، پیپلز پارٹی ، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے کراچی کے عوام پر شب ِ خون مارا ہے ، ان تمام جماعتوں اور ان کی حکومتوں نے کراچی کے ساتھ ایک جیسا بدترین سلوک کیا ہے اور حق تلفی کے جرم میں یہ سب برابر کی شریک ہیں ، ان سب نے مل کر ہر دور حکومت میں کے الیکٹرک کی سرپرستی کی ہے جس کی وجہ سے ایک پرائیویٹ کمپنی مافیا بن گئی ہے اور مسلسل عوام کو لوٹ رہی ہے ، لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ کے عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے، ہم کسی بھی قسم کی عصبیت کے خلاف ہیں ، کراچی میں ہر زبان بولنے والے رہتے ہیں اور ہماری تحریک کراچی کے ہر شہری کی تحریک ہے ، جماعت اسلامی کی تحریک کامیابی سے ہمکنار ہوگی اور اہل کراچی اپنا حق لے کر رہیں گے ، ہماری جدوجہد مزید تیز ہوگی ، اب کراچی کو دھوکہ نہیں دیا جا سکے گا ، جماعت اسلامی نے کراچی کے عوام کو دھوکہ دینے والوں کو ایک بار پھر بے نقاب کیا ہے ، عوام خود کو دھوکہ دینے والوں کو مسترد کر دیں گے ۔علاوہ ازیں ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا کہ کراچی سیاسی تحریکوں کا شہر رہا ہے اور لیاقت آباد ان تحریکوں کی جان ہے ، لیاقت آباد اور پورا کراچی اب اپنے ماضی اور کھوئے ہوئے تشخص کی طرف لوٹ رہا ہے ، کراچی میں جماعت اسلامی کی جدو جہد سے نئی سیاسی تاریخ رقم ہو رہی ہے ۔ اس موقع پر فاروق نعمت اللہ نے کہا کہ جماعت اسلامی کی حقوق کراچی تحریک آج کراچی کے عوام کے دلوں میں گھر کر چکی ہے اور جماعت اسلامی نے عوام کی ترجمانی کرنے کا حق ادا کیا ہے ۔ ایک وقت تھا جب سندھ میں ایم کیو ایم کا گورنر تھا اور وفاقی و صوبائی اسمبلی میں ایم کیو ایم پوری طرح شریک تھی اور یہ ہر دور میں شریک اقتدار رہی ہے لیکن ایم کیو ایم نے کراچی کے لیے عملاً کچھ نہیں کیا ، موجودہ سیاسی کشمکش میں کراچی کے مسائل کسی بھی پارٹی کے ایجنڈے اور ترجیحات میں شامل نہیں صرف جماعت اسلامی ہی عوامی مسائل حل کرا سکتی ہے ۔ سپر مارکیٹ پر جلسہ عام کا باقاعدہ آغاز قاری منصور کی تلاوت کلام پاک سے ہوا جبکہ محمد شاکر نے نعمت رسول مقبول ؐ پیش کی ۔ سپر مارکیٹ کے آہنی پل پر بنائے گئے اسٹیج پر ایک بڑا بینر لگایا گیا تھا جس پر جلی حروف میں تحریر تھا ’’کراچی لاوارث نہیں ‘‘۔

 

Comments