آج کے الیکٹرک کے تمام کسٹمر کیئر سینٹرز پر دمادم مست قلندر ہوگا - بجلی متاثرین سے کثیر تعداد میں پہنچنے کی اپیل - حافظ نعیم الرحمن کا اہم اعلان

 

بجلی و پانی بحران ،حافظ نعیم کا آج کے الیکٹرک کے تمام کسٹمر کیئر سینٹرز پر دھرنوں کا اعلان

کراچی:حافظ نعیم الرحمن ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں
کراچی:حافظ نعیم الرحمن ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے اتوار کو ادارہ نور حق میں کراچی میں مسلسل بدترین لوڈ شیڈنگ اور پانی کے بحران کے حوالے سے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ 16 مئی بروزِ پیر کو شہر بھر میں کے الیکٹرک کے کسٹمر سروس سینٹرز کے باہر مظاہرے /دھرنے دیے جائیں گے جب کہ پانی کے بحران کے خلاف 20 مئی جمعہ کو واٹر بورڈ ہیڈ آفس شاہراہِ فیصل پر زبردست دھرنا دیں گے۔جماعت اسلامی کے مرکزی دفتر ادارہ نورحق میں کے الیکٹرک شکایت سیل کے انچارج عمران شاہد کی نگرانی میں لوڈ شیڈنگ مانیٹرنگ سیل قائم کر دیا گیا ہے ، کراچی کے عوام اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی شکایات کمپلنٹ سیل میں جمع کرائیں، جلدکے الیکٹرک کے ہیڈ آفس پرتاریخی دھرنے کا اعلان کیا جائے گا۔ پریس کانفرنس میںنائب امیرجماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی، سیکرٹری کراچی منعم ظفر خان، سیکرٹری اطلاعا ت زاہد عسکری، کے الیکٹرک شکایت سیل کے نگراں عمران شاہد ودیگر بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ سندھ میں پیپلزپارٹی14 سال سے مسلسل حکومت میں ہے۔ وفاق میں نواز لیگ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی حکومت رہی اور ایم کیو ایم ہر حکومت کے ساتھ اقتدار میں شریک رہی لیکن افسوس کہ کسی بھی حکومت نے نہ صرفK-4 منصوبے کو مکمل نہیں کیا بلکہ اسے660 ملین سے کم کر کے260 ملین گیلن کر دیا گیا۔K-4 منصوبہ اگر اپنے وقت پر مکمل ہو جاتا تو آج شہر میں پانی کی قلت اور بحران کی یہ کیفیت نہ ہوتی، جماعت اسلامی پانی کے بحران کے خلاف جمعہ20 مئی کو واٹر بورڈ ہیڈ آفس کا گھیراؤ کرے گی وفاقی وصوبائی حکومتوں سے کراچی کے ساڑھے 3 کروڑ عوام کے جائز اور قانونی حقوق کے حصول اور مسائل کے حل کے لیے اتوار29 مئی کو مزار قائد سے’’حقوق کراچی کارواں‘‘ نکالا جائے گا۔ انہو ں نے مزیدکہا کہ کے الیکٹرک کے دعوؤں اور اعلانات کے باوجود شہر میں اب بھی لوڈ شیڈنگ جاری ہے کے ای ایس سی کو اس لیے پرائیوٹائز کیا تھا اس کی کارکردگی بہتر ہو لیکن17 سال گزر گئے صورتحال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے کے الیکٹرک کو پہلے ڈیڑھ ارب روپے کی سبسڈی دی جاتی تھی اور اب95 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی یہ رعایت ومراعات صارفین کو ملنی چاہیے تھی جو کہ اس مافیا کو دی جا رہی ہے، کے الیکٹرک کی بدترین کارکردگی اس بات کی علامت ہے کہ گزشتہ17 سال میں تمام حکومتوں نے کے الیکٹرک کو مکمل سپورٹ کیا، انہی حکمرانوں اور بدقسمتی سے کراچی سے مینڈیٹ لینے والی پارٹیوں کی سپورٹ سے ہی ایک پرائیویٹ کمپنی نے شہر میں مافیا کی شکل اختیار کر لی ہے،گرمی کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے اور اب میٹرک کے طلبہ کے امتحانات بھی ہونے والے ہیں ،طلبہ کس وقت پڑھائی کریں گے، فیکٹری اور کارخانوں میں کام کرنے والا مزدور اور دکانوں میں بیٹھنے والے شہری بد ترین صورتحال سے دوچار ہیں، جماعت اسلامی میدان میں موجود ہے اور کے الیکٹرک کے خلاف نیپرا کے اجلاس میں شرکت بھی کی او ر کراچی کے ساڑھے3 کروڑ عوام کا مقدمہ بھی لڑا لیکن بدقسمتی سے سارے لوگ کے الیکٹرک کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں جو مسلسل سبسڈی فراہم کر رہے ہیں، کسی صورت میں بھی کے الیکٹرک کو مزید لوٹنے نہیں دیا جائے گا، فوری طور پر کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کیا جائے، اس کا فارنزک آڈٹ کیا جائے اور جن جن حکمرانوں نے انہیں سپورٹ فراہم کی سب کے خلاف عدالت میں مقدمے چلنے چاہیے۔ پی ٹی آئی کے 14 قومی اسمبلی کے نمائندے تھے انہوں نے بھی کے الیکٹرک کو مکمل سپورٹ کیا۔

Comments