جامعہ کراچی خودکش حملے کا مقدمہ درج ،پولیس کے چھاپے ،مشتبہ کار کا مالک زیر حراست

 

گاڑی


 

خودکش دھماکے میں پہلی بار مہلک کیمیکل استعمال کیا گیا

 

کراچی : کراچی یونیورسٹی میں خودکش دھماکے میں پہلی بار مہلک کیمیکل کا استعمال کیا گیا اور خودکش بمبار نے جیکٹ سے جڑی پن کو کھینچ کر دھماکا کیا۔پولیس ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق خود کش حملے میں سی 4 کے ساتھ بھاری مقدارمیں فاسفورس استعمال کیا گیا ، کسی بھی خودکش دھماکے میں پہلی بارمہلک کیمیکل کا استعمال کیا گیا، فاسفورس کیمیکل کی مقدار بہت زیادہ تھی۔تفتیشی حکام نے بتایا کہ دھماکے کے بعد کیمیکل سے گاڑی مکمل طور پر آگ کی لپیٹ میں آگئی ، جائے وقوع سے ملنے والے شواہد کو فارنزک کے لیے بھیج دیا گیا ہے،رپورٹ آنے کے بعد مزید مواد کے استعمال سے متعلق تفصیل سامنے آئے گی۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ جسم کے اعضادور تک اڑ کر گرے ، جسمانی اعضانہ ملنے کی وجہ سے بی ڈی کی سرچنگ جاری رہے گی۔

گاڑی

کراچی :  جامعہ کراچی میں خودکش بم دھماکے کا مقدمہ انسداد دہشت گردی تھانے میں درج کر لیا گیا، پولیس کے چھاپے، مشتبہ کار کے مالک کو حراست میں لے لیا گیا جبکہ خودکش حملہ کرنے والی خاتون کے شوہر کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔تفصیلات کے مطابق مبینہ ٹاؤن تھانے کے ایس ایچ او سب انسپکٹر بشارت حسین کی مدعیت میںدرج مقدمہ الزام نمبر 30/2022 میں 302، 324، 427، 190، 34 دفعات کے علاوہ ایکسپلوزیو ایکٹ 3/4 مجریہ 1908 اور دہشت گردی کی دفعات بھی لگائی گئیں ہیں، ایف آئی آر کے مطابق واقعہ 26 اپریل 2022 کی دوپہر لگ بھگ دو بجے کراچی یونیورسٹی کے اندر مسکن چورنگی آئی بی اے کیمپس کے قریب کنفیوشس انسٹیٹیوٹ میں پیش آیا۔مدعی مقدمہ کے مطابق اسے دوپہر 2 بج کر8 منٹ پر بم دھماکے کی اطلاع ملی۔ وہ سوا 2 بجے یونیورسٹی میں پہنچا تو ٹیوٹا ہائی ایس میں آگ لگی ہوئی تھی۔ قریب ہی موجود موٹرسائیکل میں بھی آگ لگی ہوئی تھی۔فائر بریگیڈ کو طلب کرکے آگ بجھائی گئی اور وین کے اندر سیٹوں پر سے 3افراد کی سوختہ لاشیں نکالی گئیں۔ مدعی کے مطابق بم ڈسپوزل یونٹ کو طلب کرکے جائے وقوع کا معائنہ کرایا گیا، تجزیہ کے لیے کچھ نمونے حاصل کیے گئے۔ مقدمے میں کالعدم بی ایل اے کے عہدیداروں کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمے کی تفتیش سی ٹی ڈی کے القاعدہ داعش یونٹ کراچی کے انچارج انسپکٹر ثناء اللہ کریں گے۔مزید برآں خودکش دھماکے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس کے نوٹیفکیشن کے مطابق ڈی آئی جی پی سی آئی اے تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ہیں،جبکہ ٹیم میں ایس ایس پی ایسٹ، ایس ایس پی ملیر اور ایس ایس پی اینٹی وائلنٹ اینڈ سیل شامل ہیں۔ ٹیم تحقیقات مکمل کر کے حکام بالا کو آگاہ کرے گی،جبکہ کیس پر سی ٹی ڈی اور رینجرز کی ٹیمیں علیحدہ علیحدہ کام کر رہی ہیں ۔علاوہ ازیں اے آر وائی سیب سائٹ کے مطابق کراچی یونیورسٹی میں چینی اساتذہ پر خودکش حملہ کرنے والی خاتون کے شوہر کو گرفتار کر لیا گیا۔وفاقی وزیرداخلہ راناثناء اللہ کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں چینی سفیر کو گرفتاری کا بتایا گیا۔ سی ایم ہاؤس کراچی میں وزیر داخلہ کی موجودگی میں قائم مقام چینی سفیر کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ جامعہ کراچی دھماکے کے بعد یہ پہلی گرفتاری ہے اور خاتون کے گرفتارشوہر سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ مزید برآں تفتیشی ٹیم نے خودکش حملے کی سہولت کاری سے متعلق اطلاعات پر گلستان جوہر، موسمیات اور اسکیم 33 میں چھاپے مارے، کارروائی کے دوران مشتبہ کار کے مالک کو حراست میں لے لیاگیا،ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون حملہ آور رکشے کی مدد سے جب کراچی یونیورسٹی میں داخل ہوئی تو عین اسی وقت 2 مشتبہ گاڑیوں کو انٹری پوائنٹ پر دیکھا گیا تھا، جامعہ میں داخلے پر ایک کار بغیر نمبر پلیٹ جبکہ دوسری کا نمبر موجود تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جس کارپر نمبر پلیٹ موجود تھی اس کے مالک کو حراست میں لیکر شامل تفتیش کرلیا گیا ہے۔

Comments