تاریخی و کامیاب دھرنے کے بعد شہر میں نئے دور کا آغاز ہورہا ہے،حافظ نعیم

  

 امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن تاریخی دھرنے کے سلسلے میں اہل دہلی مرکنٹائل سوسائٹی اور جماعت اسلامی علاقہ سوسائٹیز کے استقبالیے سے خطاب کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی و حق دو کراچی تحریک کے قائد حافظ نعیم الرحمن نے ضلع قائد ین میں اہلیان دہلی مرکنٹائل سوسائٹی اور جماعت اسلامی علاقہ سوسائٹیزکی جانب سے کراچی دھرنے کی تاریخی کامیابی کے سلسلے میں دیے گئے استقبالیے میں شرکت کی ۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے استقبالیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی نے ملکی تاریخ کی عظیم پُر امن جمہوری جدو جہد اور 29 دن کے تاریخی دھرنے کے بعد حکومت سندھ سے مطالبات منوائے اور جدوجہدکے نئے مرحلے کا آغاز کر دیا ہے اس سلسلے میں 4 مارچ سے ایک شاندار ’’حقوق کراچی کارواں ‘‘ کا آغاز ہوگا جوشہر کے ہرضلع میں جائے گا۔ استقبالیے سے امیر جماعت اسلامی ضلع قائدین سیف الدین ایڈووکیٹ ، کاٹی کے سابق چیئر مین و معروف صنعت کار زاہد سعید ، سابق وائس چیئر مین ایف پی سی سی آئی عرفان احمد سروانہ ، بلدیہ عظمیٰ میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر جنید مکاتی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہاکہ کامیاب و تاریخی جدوجہد کے بعد اب شہر میں ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے ، کراچی اپنی اصل پہچان کی طرف لوٹ رہا ہے ،جماعت اسلامی ایک بار پھر کراچی کو روشنیوں کا شہر بنائے گی ۔عوام سے کہتے ہیں کہ آئیں جماعت اسلامی کا دست و بازو بنیں اور حق دو کراچی تحریک میں شامل ہوجائیں ۔ ہم شہر کی تعمیر وترقی کے لیے جدوجہد مسلسل جاری رکھیں گے اور اب وفاق سے بھی اپنا حق لیں گے شہر کے مینڈیٹ اور دعویٰ کرنے والی پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم برسوں سے شہریوں کے غصب شدہ حقوق نہیں حاصل کر سکی ،وہ جماعت اسلامی نے پُر امن جدو جہد کے ذریعے حاصل کر لیے ، دھرنے اور صوبائی حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعد اب صحت و تعلیم کے تمام ادارے شہری حکومت کو ملیں گے ، واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ، سالڈ ویسٹ منجمنٹ کا چیئر مین میئر ہو گا ، 14سال بعد بلدیاتی اداروں کے لیے پی ایف سی ایوارڈ بحال ہوگا ، کراچی کو آکٹرائے ضلع ٹیکس میں سے اصل حصہ ملے گا ، اس کے علاوہ ہر یونین کمیٹی کو آبادی کے تناسب سے ماہانہ اخراجات اور پہلی بار موٹر وہیکل ٹیکس ملے گا ۔ KMDCکو یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے گا ۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی سے پوچھتے ہیں ان ساڑھے تین سال میں وفاق نے کراچی کو کیا دیا؟، ادھورے منصوبوں کے افتتاح اور پیکیجز کے اعلانات سے کراچی کے گھمبیر مسائل حل نہیں ہوں گے، کراچی کی حق تلفی اور ظلم و زیادتی میں صوبے کے ساتھ وفاق بھی شریک ہے، کراچی کے جائز اور قانونی حقوق پر ڈاکہ مارنے کا عمل جعلی مردم شماری سے شروع ہوتا ہے، کوٹہ سسٹم میں غیر معینہ مدت تک اضافہ اور 2017میں نواز لیگ کے دور میں ہونے والی جعلی مردم شماری کی حتمی منظوری پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے مل کرہی دی تھی اور آئندہ مردم شماری بھی سابقہ طریقے پر ہی کراکر ایک بار پھر کراچی کی حقیقی نمائندگی کو کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، جماعت اسلامی اسے کسی صورت میں بھی تسلیم نہیں کرے گی، ہمارا وفاق سے مطالبہ ہے کہ نئی مردم شماری، ڈی فیکٹو کے بجائے ڈیجور طریقے سے کرائی جائے اور کوٹہ سسٹم ختم کیا جائے تاکہ کراچی کے اہل اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کو میرٹ کی بنیاد پر سرکاری ملازمتیں ملیں۔جماعت اسلامی ان تمام مسائل کے حل کے لیے عوام کی آواز بنی ہوئی ہے۔

Comments