سندھ اسمبلی پر آج بہر صورت دھرنا ہوگا،حافظ نعیم الرحمن

 

 
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن حسن اسکوائر گلشن اقبال پر سندھ حکومت کے کالے بلدیاتی قانون کیخلاف 31دسمبر جمعہ کو سندھ اسمبلی کے سامنے دھرنے کے حوالے سے پریس کانفرنس کررہے ہیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی سندھ حکومت کے کالے قانون کے خلاف آج سندھ اسمبلی کے سامنے ہر صورت دھرنا دے گی ، جماعت اسلامی کا دھرنا مکمل پر امن ہوگااور اگر ہمارے قانونی احتجاج کا راستہ روکنے کی کوشش کی گئی تو حالات کی تمام تر ذمے داری حکومت پر عاید ہوگی ، کالاقانون واپس لینے تک دھرنا جاری رہے گا ،کراچی میں رہنے والے تمام طبقہ فکر سے وابستہ افراد سے اپیل کرتے ہیں کہ دھرنے میں پہنچیں ،جماعت اسلامی وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے منی بجٹ اور کے الیکٹرک کے نرخوں میں اضافے کو مسترد کرتی ہے ،وزیر اعظم عمران خان سے سوال کرتے ہیں کہ وہ بتائیں کہ جاگیرداروں اور وڈیروں پر ٹیکس کیوں نہیں لگایا جاتا ؟، پیپلزپارٹی دوسری جماعتوں کوسلیکٹڈ
کہتی ہے وہ بتائیں کہ ان کی جماعت میں کون سی جمہوریت ہے ؟پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے ، وڈیروں اور جاگیرداروں کے نام پر پارٹیاں چل رہی ہیں ۔جماعت اسلامی عوام کے ساتھ مل کر حقیقی معنوں میں اپوزیشن کا کردار ادا کررہی ہے ۔ان خیالات کاا ظہار انہوںنے حسن اسکوائر گلشن اقبال پرسندھ حکومت کے کالے بلدیاتی قانون کے خلاف آج سندھ اسمبلی کے سامنے دھرنے کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر قائم مقام امیر ضلع شرقی انجینئر عزیز الدین ظفر ، سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ،پبلک ایڈ کمیٹی کراچی کے جنرل سیکرٹری نجیب ایوبی ،سیکرٹری ضلع شرقی ڈاکٹر فواد ،پبلک ایڈ کمیٹی ضلع شرقی کے صدر سید قطب احمداور دیگر بھی موجود تھے ۔حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہاکہ پیپلزپارٹی نے جعلی طریقوں سے بلدیاتی محکموں کو اپنے قبضے میں کرلیا ، سندھ حکومت کہتی ہے کہ بلدیاتی ادارے ٹھیک نہیں چل رہے تھے اس لیے ہم نے اپنے ماتحت کرلیے اور حال یہ ہے کہ چلڈرن اسپتال شادمان ٹاؤن کافی عرصے سے بے پناہ مسائل کا شکار ہے، یہاں آنے والے ہزاروں لوگ پریشان ہیں ،این آئی سی وی ڈی میں بھی یومیہ 20 آپریشن ہوا کرتے تھے ، صوبائی حکومت کے ماتحت ہونے کے بعد اب روزانہ صرف 2 آپریشن ہوتے ہیں ، بلدیاتی اداروں کی تباہی کی ذمے دارایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی ہے ،یہ کالاقانون آئین کے آرٹیکل 140-Aکی صریح خلاف ورزی ہے ،پیپلزپارٹی دھونس اورطاقت کے بل پر سندھ اسمبلی میں اکثریت حاصل کرتی ہے ،جماعت اسلامی عوام کے ساتھ مل کر طاقت کا مقابلہ کرے گی ، پیپلزپارٹی کے علاوہ تمام سیاسی پارٹیوں نے ڈرائنگ روم کی سیاست کے سوا کچھ نہیں کیا، 2013ء میں ایم کیو ایم نے پیپلزپارٹی کو کراچی کے 14محکمے حوالے کردیے ، پی ٹی آئی نے کراچی سے 14قومی اسمبلی کی نشستیں حاصل کیں، اس کے باوجود کراچی کی صورتحال اور ان کی کارکردگی سب کے سامنے ہے ، حکمران جماعتوں نے زبانی جمع خر چ کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا۔جماعت اسلامی نے ساڑھے 3 کروڑ عوام کے جائز حقوق کے حصول کے لیے طویل جدوجہد کی ہے اور کالے بلدیاتی قانون کو واپس لینے تک جدوجہد جاری رہے گی
۔

Comments