سندھ میں ڈھائی ماہ کیلئے سی این جی اسٹیشن بند،صوبائی حکومت کا شدید احتجاج،آرٹیکل کے تحت گیس فراہمی کا مطالبہ

 



کراچی(اسٹاف رپورٹر)سوئی سدرن گیس کمپنی نے کراچی سمیت سندھ بھر میں ڈھائی ماہ کے لیے تمام سی این جی اسٹیشنز بند کرنے کا اعلان کردیا۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ لوڈ مینجمنٹ کے تحت گھریلو صارفین کی ضرورت پوری کرنے کے لیے سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی بند کی جائے گی۔سوئی سدرن کے مطابق غیر برآمدی صنعتوں کو پہلے ہی گیس کی سپلائی بند کردی گئی ہے، اب سی این جی اسٹیشنز کو 1 دسمبر 2021 ء سے 15 فروری 2022 ء تک گیس کی فراہمی بند رہے گی۔ترجمان نے کہاکہ زیرو ریٹڈ صنعتیں بشمول کیپٹو پاور پلانٹس کو گیس کی سپلائی بحال ہے تاہم تمام عام صنعتوں، زیرو ریٹیڈ ایکسپورٹ انڈسٹریز بشمول کیپٹیو پاور پلانٹس اور فرٹیلائزر سیکٹر کو گیس کی فراہمی جاری رہے گی۔ادھر سندھ حکومت نے سی این جی بندش پر شدید احتجاج کرتے ہوئے آرٹیکل 158 کے تحت منصفانہ طریقے سے گیس فراہم کرنے کامطالبہ کیا ہے۔صوبائی وزیر توانائی امتیاز شیخ نے سی این جی سیکٹر اور صنعتوں کو گیس کی بندش پر مذمت کرتے ہوئے کہاکہ تبدیلی سرکار نے گھروں کے چولہے ٹھنڈے کرنے کے بعد صنعتوں کا پہیہ بھی جام کر دیا ہے۔ ان کاکہنا تھاکہ سی این جی سیکٹر کی گیس بندش سے سندھ میں ہزاروں افراد بے روزگار ہوجائیں گے ،وفاقی حکومت قدرتی گیس کے مسئلے پر سندھ کے ساتھ مسلسل زیادتی کر رہی ہے، سب سے زیادہ گیس پیدا کرنے والے صوبے کو گیس سے محروم کردیا گیا ،سی این جی اسٹیشن کو ڈھا ئی ماہ گیس بندش کا فیصلہ ظالمانہ اقدام ہے ۔امتیاز شیخ نے مزید کہا کہ ایل این جی کی درآمد میں رکاوٹ بننے والوں کے خلاف تحقیقات کرائی جائے، اداروں کی خاموشی لمحہ فکر ہے ۔حکمرانوں کی نااہلی عوام کے لیے وبال جان بن چکی ہے۔

Comments