کے-الیکٹرک کیخلاف جماعت اسلامی کے مظاہرین پر فائرنگ ،2 زخمی،حافظ نعیم کی مذمت

 


 
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن فائرنگ کی اطلا ع کے بعد سول اسپتال میں زخمیوں کی عیادت کر رہے ہیں ،سید عبدالرشید بھی موجود ہیں

کراچی( اسٹاف رپورٹر) لی مارکیٹ میں کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی بندش کیخلاف عوام اور جماعت اسلامی کے مظاہرے پر شرپسندوں اور کے الیکٹرک کے گارڈ کی فائرنگ‘ 2نوجوان زخمی‘ اسپتال منتقل کردیا گیا‘پولیس رینجرز کی بھاری نفری پہنچ گئی ۔واقعے کے بعد احتجاج چاکیواڑہ روڈ ، عیدولین ، ٹینری روڈ اور چاکیواڑہ روڈ تک پھیل گیا‘ علاقے میں شدید کشیدگی‘ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن اور جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید اسپتال پہنچ گئے‘ فائرنگ کی شدید مذمت ‘سول اسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی‘ اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کامطالبہ۔تفصیلات کے مطابق ایم پی اے سید عبدالرشید کی قیادت میںلی مارکیٹ پر کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج جاری تھاکہ کچھ نوجوان سندھ بینک کے قریب پہنچے تو موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ شروع کردی‘اسی دوران کے الیکٹرک موسی لین آئی بی سی کے باہر سیکورٹی گارڈز کی بھی بدترین فائرنگ ۔علاقہ مکینوں کے مطابق کچھ نامعلوم مشتبہ افراد مسلح گشت کررہے تھے ،دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکورٹی گارڈز کے پولیس کو بیان کے مطابق انہیں حکم دیاگیا تھا کہ مظاہرین آئی بی سی آئیں تو فائرنگ کردو۔واضح رہے موسی لین آئی بی سی کے باہر جماعت اسلامی احتجاج ہی نہیں کررہی تھی ۔ جماعت اسلامی لیاری نے کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج کو طاقت سے روکنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ‘ جماعت اسلامی کے ضلعی ترجمان کے مطابق منتخب ایم پی اے سید عبدالرشید کی قیادت میں لیاری کے حق کیلئے میدان میں موجود ہیں‘گولیاں اور موت کاخوف جماعت اسلامی کوعوامی خدمت سے نہیں روک سکتا۔لیاری کے نوجوانوں پر قاتلانہ حملہ کرنے اور اس کا حکم دینے والوں کو گرفتار کیا جائے۔قبل ازیںلیاری میں 5فیڈرز کی بندش کے خلاف عوام سراپا احتجاج تھے جس میں جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید بھی شریک تھے انہوں نے انتباہ کیا کہ اگر بجلی فوری بحال نہ کی گئی تو ماڑی پور روڈ کو بند کردیں گے۔انہوںنے کہا کہ بجلی کی چوری روکنا اور ریکوری کرنا صارفین کا نہیں کے الیکٹرک کا کام ہے ، کے الیکٹرک ہر یوسی میں کیمپ آفس قائم کرے، بجلی بند کرنے کی بجائے عوام کے مسائل حل کیے جائیں۔ رات گئے حافظ نعیم الرحمن نے اسپتال میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رات 3 بجے سے لیاری میں لائٹ نہیں تھی‘ کے الیکٹرک کس قانون کے تحت بجلی بند کر سکتی ہے‘کون لوگ ہیں فائرنگ کر کے چلے گئے‘ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک بے لگام گھوڑا ہے‘کوئی اس کو پوچھنے والا نہیں‘کے الیکٹرک ویسے ہی دہشت گرد ہے اب گولیاں بھی چلائی جارہی ہیں‘ایک بچے کی ٹانگ پر تین گولیاں لگیں‘اس واقعے کی تحقیقات ہونے چاہے‘ورنہ ایسے ادارے ایسا کام کرتے رہیں گے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ مراد علی شاہ سے کہتا ہوں آپ کی پارٹی جو کر رہی ہے وہ ٹھیک نہیں‘اس واقعے کا مقدمہ درج کیا جائے گا‘اگر مقدمہ نا ہوا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا‘ جو لوگ ملوث ہیں ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہے۔

Comments