سرکلر ریلوے کا بار بار افتتاح ٹرین کب چلیں گی؟ حافظ نعیم الرحمن

 


  امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ وارڈ 1کے امیدوار زیب محمد ممریزاور وارڈ 2کے امیدوار محمد منظور کے انتخابی جلسے سے خطاب کررہے ہیں، دوسری تصویر میں دوؤدی بوہر جماعت کے سیکرٹری لوائی زومکاولاودیگر سے ملاقات کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے کا بار بار افتتاح کیا جا رہا ہے لیکن ٹرین چلنا شروع نہیں ہو رہی ، سرکلر ریلوے کے افتتاح کے نام پر کراچی کے عوام سے مذاق بند کیا جائے،وفاقی و صوبائی حکومتیں کراچی کے ساتھ زیادتی اور حق تلفی کا سلسلہ ختم کریں ، کراچی کی تباہی و بربادی اور موجودہ ابتر حالت کی ذمے داری پیپلز پارٹی ، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم پر عاید ہوتی ہے ،حکمرانوں کے لیے باعث شرم ہے کہ ملک کے سب سے بڑے شہر میں پانی کا مسئلہ حل نہیں کرسکے ، جماعت اسلامی کی ’’حقوق کراچی تحریک ‘‘ 3کروڑ سے زاید عوام کے جائز اور قانونی حقوق کے حصول اور شہر کے دیرینہ مسائل کے حل کی تحریک ہے ، جماعت اسلامی ہی کراچی کے عوام کے مسائل حل کر سکتی ہے ، کنٹونمنٹ کے عوام تعمیر و ترقی اور مسائل کے حل کے لیے 12ستمبر کو ترازو کے نشان پر مہر لگا کر جماعت اسلامی کے نامزد امیدواروں کو کامیاب بنائیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ہزارہ کالونی کالا پل کے تحت کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ 1کے امیدوار زیب محمد ممریز اور وارڈ 2کے امیدوار محمد منظور کی انتخابی مہم کے سلسلے میں ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، جلسے سے نامزد امیدواران سمیت ضلع جنوبی کے امیر و رکن صوبائی اسمبلی سید عبد الرشید،نائب امیر ضلع سفیان دلاور، ظہور احمد جدون، تنویر احمد، ہری پور تحصیل کونسل لدڑمنگ محمد صالح، حامد الرحمن، اعجاز احمد جدون، ناظم بابو، احمد اعوان ایڈووکیٹ اور محمد داؤد نے خطاب کیا۔حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ صدر پاکستان اور گورنر سندھ سمیت پی ٹی آئی کے 80 فیصد ارکان اسمبلی اسی حلقے میں رہتے ہیں ،اس حلقے کو تو بہت بہتر اور مثالی ہونا چاہیے تھا لیکن یہاں کے حالات سے اندازہ ہوتا ہے کہ کسی نے کوئی کام نہیں کرایا۔کراچی میں پیپلز پارٹی نے اپنا ایڈمنسٹر یٹر تو لگا دیالیکن 2 ماہ بعد بھی صورتحال بدستور ویسی ہی ہے جیسے پہلے تھی اور پھر صرف 2 ماہ کی بات ہی کیوں کی جائے ، پیپلز پارٹی تو 13سال سے سندھ میں حکومت کررہی ہے اور اس نے عملاًکچھ نہیں کیا ۔ سید عبدالرشیدنے کہا کہ ہم برسوں سے سندھ میں پی پی کو اقتدار میں دیکھ رہے ہیں لیکن سندھ کی حالت پہلے خراب تھی اب بدتر ہے،اسی طرح کراچی کی حالت میں بھی کوئی سدھار دیکھنے میں نہیں آیا ، پیپلز پارٹی نے کراچی کو صرف کھانے ، کمانے او ر مال بنانے کا ذریعہ بنایا ہوا ہے ۔ زیب محمد ممریزاور محمد منظور نے کہا کہ ہم نے یہاں مشکل حالات میں کام کیا لوگوں کے گھروں پر کورونا کی وبا میں راشن پہنچایا ہم الخدمت کا اسپتال بنا رہے ہیں۔یہاں پانی کی مصنوعی قلت ہے پانی نہیں آتا،ہزارہ کالونی ریلوے کالونی اور جمہوریہ کالونی میں بورنگ کے ذریعے پانی پہنچا رہے ہیں،ٹینکرز کی چاندی ہو رہی ہے ماضی میں یہاں سے جیتنے والوں نے لائنوں کے ذریعے پانی نہیں دیا ۔ہم الیکشن جیت کر گھر گھر پانی لائن کے ذریعے پہنچائیں گے ،ہم لیز کا مسئلہ حل کرائیں گے تاکہ گھر محفوظ رہیں۔سیوریج اور کچرا کنڈیوں کا مسئلہ حل کرکے علاقے کو صاف ستھرا بنائیں گے۔دریں اثنا امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے دائودی بوہری جماعت کلفٹن کے سیکرٹری لوائی زومکا والا اور دیگر ممبران سے ملاقات کی۔ اس موقع پر نائب امیر ضلع جنوبی سفیان دلاور ، بلدیہ عظمیٰ کراچی میں جماعت اسلامی کے سابق پارلیمانی لیڈر جنید مکاتی ، امید وار کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ وارڈ نمبر 7ذکر محنتی ، امید وار کراچی کنٹونمنٹ بورڈ وارڈ نمبر 2سبیل الرحمن اور زوہیب طاہر بھی موجود تھے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے سیکرٹری بوہرہ جماعت لوائی زومکا والاسے کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ۔جماعت اسلامی کی جانب سے کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کی تیاریوں سے آگاہ کیا اور بوہری جماعت سے اپیل کی کہ وہ کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات میں جماعت اسلامی کے نامزد امیدوار کو ووٹ دیں ۔ انہوں نے لوائی زومکا والا کو کراچی میں جماعت اسلامی کی عوامی مسائل کے حل کے لیے جاری جدوجہد سے بھی آگاہ کیا ۔ بوہری جماعت کے عہدیداران نے حافظ نعیم الرحمن اور دیگر ذمے داران کی آمد کا خیر مقدم کیا ۔کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کے لیے نامزد امیدوار ذکر محنتی کی علاقے کے لیے خدمات کو سراہااور خیر سگالی کے جذبات کا اظہار کیا ۔



Comments