کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن کل ہوں گے،انتخابی مہم ختم،کراچی کی 42 نشستوں پر کانٹے کے مقابلے متوقع

 




کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں کنٹونمنٹ بورڈز کے بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے تمام تر انتظامات مکمل کرلیے ہیں، پولنگ کل 12ستمبر کو ہو گی۔ریجنل الیکشن کمشنر سید ندیم حیدر کے مطابق کراچی میں 6 کنٹونمنٹ بورڈ کے 42 وارڈز میں پولنگ اتوار کی صبح 8 سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔ ہفتہ اور اتوار کو انتخابی علاقے بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ ہوں گے۔ ترجمان الیکشن کمشنر سندھ نے کہا ہے کہ میڈیا نمائندگان الیکشن کمیشن آف پاکستان کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کی پابندی کریں اور پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹے تک کوئی بھی پولنگ اسٹیشن کا غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجہ جاری نہ کریں۔ پولنگ اسٹیشن پر موجود امیدواروں کے پولنگ ایجنٹ فارم 12اور 13کی کاپی پریذائیڈنگ آفیسر سے ضرور لے کر جائیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں تمام پولنگ اسٹیشنوں کے باہر پرامن انتخاب کے لیے رینجرز کے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔مجموعی طور پر 343 امیدوار میدان میں ہیں جن میں سے 238 کا تعلق سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے ہے جبکہ 105 امیدوار آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہے ہیں۔ بلدیاتی امیدواروں میں 9 خواتین بھی شامل ہیں۔کل 287 پولنگ اسٹیشنز اور ایک ہزار115 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ بلدیاتی امیدواروں کی انتخابی مہم گزشتہرات 12 بجے (جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب) ختم ہوگئی۔ 6 کنٹونمنٹ بورڈ میں حق رائے دہندگان کی تعداد 4 لاکھ 66 ہزار 695 ہے جن میں 2لاکھ 44ہزار 317 مرد اور 2لاکھ 22ہزار 198 خواتین ووٹرز ہیں۔ پی ٹی آئی کے امیدواروں کی تعداد 41 ہے جن میں ایک خاتون بھی شامل ہیں۔ پیپلز پارٹی نے ایک خاتون سمیت 40 امیدوار کھڑے کیے ہیں جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے امیدواروں کی تعداد 31 ہے۔ پی ایس پی کے 27 امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ جماعت اسلامی نے ایک خاتون سمیت 36 امیدوار میدان میں اتارے ہیں۔تحریک لبیک کی ایک خاتون سمیت 18 امیدوار ہیں، مسلم لیگ فنکشنل نے 13 امیدوار کھڑے کیے ہیں، 8بلدیاتی امیدواروں کا تعلق اللہ اکبر تحریک سے ہے۔ اے این پی اور ایم ایم اے کے ایک ایک امیدوار الیکشن کا حصہ ہیں۔سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے 238 امیدواروں میں صرف 4 خواتین شامل ہیں جبکہ 105 آزاد امیدواروں میں 5 خواتین بھی موجود ہیں۔کلفٹن کنٹونمنٹ کے 10 وارڈز میں امیدواروں کی تعداد 98 ہے اور ووٹرز کے اعتبار سے کلفٹن کنٹونمنٹ سب سے بڑا حلقہ ہے۔یہاں پر پی پی ،جماعت اسلامی ، متحدہ اور پی ٹی آئی میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔فیصل کنٹونمنٹ کے 10 وارڈز میں 88 امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں اصل مقابلہ مسلم لیگ(ن)، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور تحریک انصاف کے امیدواروں کے مابین متوقع ہے۔ملیر کنٹونمنٹ کے 10 وارڈز میں امیدواروں کی تعداد 62 ہے، یہاں پیپلزپارٹی ، جماعت اسلامی اورتحریک انصاف کے امیدواروں کے مابین متوقع ہے ۔کورنگی کریک کنٹونمنٹ میں 49 امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں جبکہ اصل مقابلہ جماعت اسلامی، مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے امیدواروں کے مابین ہے ۔کراچی کنٹونمٹ بورڈکے 5 وارڈز میں مختلف جماعتوں اور آزاد امیدوار سمیت 40امیدوار میدان میں ہیں ، تاہم بیشتر وارڈزمیں اصل مقابلہ ایم کیوایم پاکستان ،پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے امیدواروں کے مابین متوقع ہے ، جبکہ بعض وارڈز میں پاک سرمین پارٹی اور کالعدم تحریک لبیک کے امیدوار بھی مقابلے کی پوزیشن میں ہیں ۔جبکہ منوڑہ کنٹونمنٹ کے 2 وارڈز پر صرف 6 امیدوار میدان میں ہیں۔ کنٹونمنٹ بورڈز کے بلدیاتی انتخابات کے سیکورٹی پلان کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ امن و امان کے قیام کے لیے پولیس کے علاوہ رینجرز بھی موجود ہوگی۔




Comments