گرین لائن منصوبے میں کرپشن اور فراڈ کراچی کے عوام کے ساتھ سنگین مذاق ہے ۔ حافظ نعیم الرحمن



گرین لائن پروجیکٹ میں کرپشن کی فوری تحقیقات کرائی جائے،حافظ نعیم


کراچی امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کراچی میں ٹرانسپورٹ کے ایک بڑے منصوبے گرین لائن میں طویل تاخیر کے بعد اب کرپشن کی اطلاعات اور فراڈ بھی سامنے آنے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی چشم پوشی کے باعث بس اسٹیشنوں پر ایک غیر ملکی (اسپینش) کمپنی کے نام پر مقامی کمپنی کی جانب سے نچلے درجے کی ناقص تعمیرات کراکے قومی خزانے کو لوٹنے کے عمل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ گرین لائن پروجیکٹ میں کرپشن کی تحقیقات کرائی جائے اور اس لوٹ مار میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے اپنے ایک بیان میں 28جون کو ایک قومی انگریزی روزنامے میں گرین لائن پروجیکٹ کے حوالے سے شائع شدہ رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ چشم کشا رپورٹ سرکاری سطح پر ترقیاتی منصوبوں میں لوٹ مار اور کرپشن کی داستانوں میں ایک اور اضافہ ہے ۔ گرین لائن منصوبے میں کرپشن اور فراڈ کراچی کے عوام کے ساتھ سنگین مذاق ہے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ایک طرف پروجیکٹ مسلسل تاخیر کا شکار ہے دوسری طرف ایک اسپینش کمپنی نے نیب اور ایف آئی اے میں اپنی شہرت اور عالمی ساکھ کو نقصان پہنچنے کے باعث درخواست دائر کر دی ہے ۔اخباری رپورٹ کے مطابق اس کمپنی نے کہا کہ بس اسٹیشنوں پر کی گئی تعمیرات اور اس میں استعمال کیے گئے میٹریل کو جعلی طور پر اس کمپنی سے منسوب کیا گیا ہے ۔ اس طرح کمپنی کے نام کو استعمال کرنے پر کمپنی کو تحریری طور پر اپنا موقف واضح کرنا پڑا اور کمپنی چاہتی ہے کہ اسے ان تعمیرات کا جائزہ لینے اور سائٹ کا دورہ کرنے کی بھی اجازت دی جائے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ یہ ایک انتہائی حساس اور سنگین نوعیت کا معاملہ ہے ۔ فوری طور پر اس کی تحقیقات کی جانی چاہیے اور ایسا کرنے والوں اوران کی سرکاری سرپرستی کرنے والوں کو قانون کی گرفت میں لا کر سخت سزا ملنی چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ2016ء میں میاںنواز شریف کے دور کا اعلان شدہ منصوبہ جو 2017ء میں مکمل ہوجانا چاہیے تھا 2021ء میں بھی مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا ۔3 کروڑ سے زاید آبادی والے شہر میں سرکاری سطح پر پبلک ٹرانسپورٹ کا کوئی نظام موجود نہیں ہے ۔ عوام چنگ چی رکشوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں ۔ کراچی میں دیگر مسائل کی طرح ٹرانسپورٹ کے مسئلے کو بھی ہمیشہ نظر انداز کیا گیا اور موجودہ اور ماضی کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اس مسئلے کے حل کے لیے کوئی سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات نہیں کیے ۔ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم سے وابستہ وفاقی وزرا اور پی پی پی کے صوبائی وزرا بار بار گرین لائن پروجیکٹ کے مکمل ہونے اور بسیں چلنے کے اعلانات کرکے عوام کو خوشخبری دیتے رہے ہیں لیکن بسیں چلنے کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے ۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی ذمے داری پوری کرنے کے بجائے ایک دوسرے پر ذمے داری ڈالنے اور الزامات لگانے میں مصروف ہیں ،گرین لائن منصوبہ مکمل ہونے کو نہیں آرہا ہے۔



 

Comments