لمحہ بہ لمحہ رپورٹ : کراچی کے حقوق کیلئے جماعت اسلامی کی عظیم الشان ریلی،وزیراعلیٰ ہائوس پر دھرنے کا اعلان

 


  کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن شارع فیصل نرسری پر’’ حق دو کراچی ریلی‘‘ کے شرکاء سے خطاب کررہے ہیں

کراچی : جماعت اسلامی کے تحت شہر قائد کے سلگتے اورگمبھیر مسائل کے حل اور 3 کروڑ سے زاید شہریوں کے جائز اور قانونی حقوق کے حصول کے لیے جاری ’’حقوق کراچی تحریک‘‘کے سلسلے میں اتوار 28مارچ کو شاہراہ فیصل پر قائد آباد تا گورنر ہاؤس عظیم الشان اور تاریخی ’’حق دو کراچی ریلی‘‘نکالی گئی جس میں شہر بھر سے عوام نے لاکھوں کی تعداد میں شرکت کی ۔ریلی میں نوجوان،بزرگ،طلبہ و اساتذہ،محنت کش اور مزدوروں سمیت شہر کے ہر طبقے اور زبان بولنے والے اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد جوق در جوق شریک ہوئے
۔ریلی میں بعض شرکا اپنی فیملی کے ہمراہ بھی شریک ہوئے جن میں خواتین اور چھوٹے بچے بھی شامل تھے ۔ریلی کا آغاز2بجے دن ہوا۔شاہراہ فیصل پر واٹر بورڈ ہیڈ آفس پر ضلع قائدین کے ساتھ این ایل ایف کی جانب سے بھی کیمپ لگایا گیا تھا اور مزدور ومحنت کشوں کے مسائل کے حوالے سے مطالبات آویزاں کیے گئے تھے ۔منزل پمپ ملیر، اسٹار گیٹ، عوامی مرکز، مسجد رومی اور فوارہ چوک پر استقبالیہ کیمپ قائم کیے گئے تھے ۔ ریلی کے شرکا سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ کراچی آج بھی 25سو ارب سالانہ ریوینو ملک کو دیتا ہے لیکن افسوس کہ اس شہر کے اپنے لوگ بے روزگار،پیاسے اور بنیادی سہولیات سے محروم ہیں یہ اہل کراچی کے ساتھ بڑا ظلم اور ناانصافی ہے جسے ہم کبھی برداشت نہیں کریں گے،کراچی کے عوام کا مطالبہ ہے کہ یہاں پر مردم شماری دوبارہ کرائی جائے کیونکہ شہر کی آبادی 3 کروڑ ہے اور حکمران کہتے ہیں کہ 2 کروڑ بھی پوری نہیں ہے،جب کراچی کی آبادی درست شمار نہ ہو تو پھر اس کے مسائل کیسے حل ہوسکیں گے اور ان کو ضرورت کے مطابق وسائل کیسے مل سکیں گے،ہم اہل کراچی کے مطالبے کے حق میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں،کراچی میں بلدیاتی ادارے مفلوج کیے گئے ہمارا مطالبہ ہے کہ کراچی میں ایک بااختیار شہری حکومت قائم کی جائے،کراچی میں طویل عرصے سے کوئی نئے عوامی فلاحی منصوبے نہیں بنائے گئے،تفریح گاہیں، پارک نہیں بنے،یہاں کی سڑکیں تباہ ہیں،عوام کو ٹرانسپورٹ کی سہولت میسر نہیں،گردو غبار کی وجہ سے شہری روزانہ اذیت اور کرب کا شکار ہوتے ہیں اور بیماریاں عام ہیں،ڈپریشن،معدے،یرقان اور دیگر بیماریاں بڑھ رہی ہیں،جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ اہل کراچی کوپینے کا صاف پانی دیا جائے،عوام کے لیے ٹرانسپورٹ کا مؤثر نظام بنایا جائے،پہلے لوگ یہاں تعلیم حاصل کرنے آتے تھے مگر اب یہاں تعلیمی اداروں کا بھی برا حال ہے شہر کی آبادی تو دگنی ہوگئی لیکن نہ کوئی نیا اسپتال بنا اور نہ کوئی نئی یونیورسٹی بنی۔اہل کراچی نے ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کی حکومت کو دیکھا ہے اورگزشتہ 11سودن سے پی ٹی آئی کی حکومت کوبھی دیکھ رہے ہیں جس میں ایم کیو ایم بھی شامل ہے لیکن عوام کے مسائل جوں کے توں ہیں ہر حکومت نے اہل کراچی کے زخموں،دکھوں اور مشکلات میں مزید اضافہ کیا اس شہرمیں نوجوانوں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے لیکن ان نوجوانوں اور عوام کے چہروں سے مسکراہٹیں غائب ہوچکی ہیں، یہ مسکراہٹیں کس نے چوری کی، کس نے اس شہر کے لوگوں کو بجلی جیسی نعمت سے بھی محروم رکھا، کس نے اس شہر کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا، کس نے کے الیکٹرک کو ایک اژدھا بنا دیا، جو لوگوں سے پیسے لوٹ رہا ہے، یہ سب کچھ ان حکومتوں اور ان حکمران پارٹیوں نے ہی کیا ہے، جو ماضی میں اور آج بھی برسراقتدار ہیں، جماعت اسلامی عوام کی خوشحالی، نوجوانوں اور شہریوں کی کامیابی عوام کو انصاف اور صاف پانی،شہریوں کے بنیادی مسائل حل کرانا چاہتی ہے، اس عظیم مقصد اور جدوجہد کے لیے عوام کو آگے بڑھنا ہوگا،اٹھنا ہوگا، تبدیلی کے نام پر دھوکا کھانے کے بجائے حقیقی تبدیلی کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دینا ہوگا، جماعت اسلامی نے اہل کراچی کے مسائل کو سینیٹ میں بھی اٹھایا ہے اور اسلام آباد کی سڑکوں سمیت ملک کے ہر حصے اور گوشے میں کراچی کے حقوق کی آواز اٹھائی ہے، جماعت اسلامی کراچی کے عوام کے ساتھ ہے، شہر قائد کے لوگوں کو ہرگز تنہا نہیں چھوڑے گی، کراچی عالم اسلام اور ملک کا دل ہے، یہ دل امن و سلامتی کے ساتھ پرسکون ہوگا تو پورے ملک میں بھی امن و سلامتی اور خوشحالی ہوگی، ہم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، عوام بھی جماعت اسلامی کا ساتھ دے اور یقین رکھے کہ فتح عوام کو ضرور حاصل ہوگی۔انہوں نے کہاکہ کراچی پر مصنوعی قیادت مسلط کی گئی جس نے اپنے بینک بیلنس میں تو اضافہ کیا لیکن افسوس کہ اس مصنوعی قیادت نے شہر قائد کے ساتھ انصاف نہیں کیا،انتہاپسندوں،دہشت گردوں نے اس شہر کو یرغمال بنایا اور اسے تباہ وبرباد کردیااور کھنڈر اورکچرے کا ڈھیر بنادیا،کراچی کو اس کی حقیقی قیادت سے محروم کیا گیا،سازش کے تحت مافیاؤں کے حوالے کیا گیا،وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے بڑے بڑے دعوے کیے،وزیر اعظم نے 11 سو ارب روپے دینے کا وعدہ کیا لیکن انہوں نے آج تک اپنے وعدے پورے نہیں کیے،شہر کے گلی کوچوں میں گندگی کے ڈھیر لگے ہیں،شہر کا ماحول تبا ہ ہوگیا،سانس لینا مشکل ہوگیا پہلے کراچی کے کچھ علاقے پس ماندہ ہوتے تھے لیکن اب تو پورا شہر پسماندہ ہوگیا ہے اور اس میں پوش علاقے بھی شامل ہیں،عوام کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں اور گندے پانی کی نکاسی کا کوئی انتظام نہیں ہے۔کراچی میں ملک بھر سے آنے والے لوگ رہ رہے ہیں او راس شہر نے پورے ملک کو سہارا دیا،اس شہر نے پروفیسر غفور احمد، حکیم محمد سعید، سید منور حسن،شاہ احمد نورانی، عبدالستار افغانی اور نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ جیسی شخصیات دی ہیں،کراچی ملک کی معاشی او رنظریاتی شہ رگ ہے اور یہاں کے لوگوں نے ملک کے خاطر بڑی قربانیاں دی ہیں،اس شہر کے بزرگوں نے ملک کے خاطر اپنے گھر بار چھوڑے اور طویل جدوجہد اور ہجرت کرکے یہ ملک اور شہر بسایا،اس شہر کی خوشحالی پاکستان کی خوشحالی ہے،اس شہر کا ملک پر بڑا احسان ہے اور اس نے ہمیشہ پاکستان میں تحریکو ں کی قیادت کی،نظام مصطفی،ختم نبوت،بنگلا دیش نامنظور تحریک،فلسطین، کشمیر، بوسنیا، چیچنیاکوئی بھی مسئلہ ہو اس شہر نے امت کے تصور کو اجاگر کیا ہے اور اسلامی تحریکوں کی آواز بنا ہے۔ امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے قائد آباد تا گورنر ہاؤس ’’حق دو کراچی ریلی‘‘ کے اختتام پر گورنر ہاؤس پر دیے جانے والے دھرنے کے شرکاسے اختتامی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج اہل کراچی نے اپنے جائز و قانونی حق اورگمبھیر مسائل کے حل کے لیے گورنر ہاؤس پر دھرنا دیا،وفاقی حکومت کراچی کی حق تلفی اور اسے مسلسل نظر انداز کرنے کا سلسلہ بند کرے،انہوں نے اعلان کیاکہ اہل کراچی کے گمبھیر مسائل حل نہ ہوئے اور 3 کروڑ عوام کو ان کے جائز و قانونی حقوق نہ ملے،حقوق کراچی تحریک کے مطالبات نہ پورے کیے گئے اور شہر کی ابتر حالت میں بہتری نہ آئی توجماعت اسلامی عید الفطر کے بعد یا رمضان المبارک میں ہی وزیر اعلیٰ ہاؤس پر زبردست دھرنا دے گی۔انہوں نے کہاکہ ہم مشاورت کے بعد رات گئے یہ دھرنا ختم کررہے ہیں لیکن حقوق کراچی تحریک اب پہلے سے زیادہ تیزی سے چلے گی۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی امت مسلمہ کے ماتھے کا جھومر اور پورے ملک کی معیشت چلاتا ہے،یہاں ہر زبان بولنے اور ملک کے ہر علاقے سے تعلق رکھنے والے رہتے ہیں،کراچی غریبوں کی ماں ہے اور سب کو پالتا ہے لیکن حکمرانوں نے اسے صرف مال بنانے کا ذریعہ بنایا ہوا ہے،کراچی کے عوام کے ساتھ یہاں سے ووٹ لینے والوں نے ہی ظلم و ناانصافی کی ہے،پی ٹی آئی اورایم کیوایم نے مل کر کوٹا سسٹم میں غیر معینہ مدت تک اضافہ کیا اور وہ جعلی متنازع مردم شماری کی وفاقی کابینہ سے منظوری دی گئی جس میں کراچی کی آدھی آبادی کو غائب کردیا گیا ہے،ہمارامطالبہ ہے کہ کراچی کو3 کروڑ کی آبادی کے لحاظ سے قومی وصوبائی اسمبلی کی نشستوں میں نمائندگی دی جائے،کراچی ڈھائی سو ارب روپے سالانہ ٹیکس دیتا ہے،قومی خزانے میں تقریباً 70فیصد ریونیو دیتا ہے اور صوبائی بجٹ میں بھی تقریباً 90فیصد بجٹ فراہم کرتا ہے لیکن اس کے باوجود کراچی کے عوام کو بنیادی سہولیات میسر نہیں،صاف پانی،بجلی اور ٹرانسپورٹ کی سہولت میسر نہیں،اسلام آباد، لاہور،ملتان اور پشاور میں تو میڑو بسیں چل رہی ہیں لیکن کراچی کے عوام کے لیے سب سے بڑی ٹرانسپورٹ آج چنگ چی رکشہ بن چکی ہے،ایک گرین لائن منصوبے کو5سال ہوگئے مکمل نہیں ہوسکا،کراچی کو کوئی پارٹی اون نہیں کرتی، پیپلزپارٹی کے خمیر میں کراچی دشمنی ہے،12سال سے مسلسل پیپلزپارٹی اقتدار میں ہے لیکن اس کے باوجود اس نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا،وہ کراچی کو سندھ کا حصہ تو کہتی ہے اور کراچی سے اپنا حصہ بھی لیتی ہے لیکن کراچی کو اس کا حصہ نہیں دیتی،ہم بلاول زرداری، آصف زرداری اور مراد علی شاہ سے سوال کرتے ہیں کہ انہوں نے اندرون سندھ کے غریبوں اور ہاریوں کی تو حق تلفی کی ہے وہ بتائیں کہ سندھ کے دارالحکومت کو مسلسل کیوں نظرانداز اور حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے؟ ، 2018ء میں کراچی سے پی ٹی آئی نے 14قومی اسمبلی کی نشستیں لیں، ایم کیو ایم نے 4نشستیں لیں اور پیپلز پارٹی نے بھی کراچی سے قومی اسمبلی کی نشستیں لیں لیکن ان تینوں جماعتوں نے اقتدار میں ہونے کے باوجود کراچی دشمنی کا تسلسل برقرار رکھا، 16سال ہوگئے کراچی کے لیے پانی کا کوئی نیا منصوبہ نہیں بنایا گیا،نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ نے K3مکمل کرکے K4کاآغاز کیا لیکن بدقسمتی سے اس کے بعد مصطفی کمال کے دور میں جس میں وفاقی وصوبائی حکومتیں بھی ان کے ساتھ تھیں انہوں نے اس منصوبے کو مکمل نہیں ہونے دیا،حق دوکراچی تحریک دیہی اور شہری وڈیروں اور جاگیرداروں کے خلاف اہل کراچی کے جائز اور قانونی حق کی تحریک ہے، 7ماہ ہوگئے 11سو ارب روپے کے پیکج میں سے عملاً کچھ خرچ نہیں کیا گیا،کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی جس میں تینوں حکمران جماعتیں شامل ہیں،کمیٹی عوام کو بتائے کہ انہوں نے 7ماہ میں کیا کیا؟جماعت اسلامی نے ہی ماضی میں بھی کراچی کے عوام کے مسائل حل کیے تھے اور آئندہ بھی ہم ہی عوامی مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،کراچی کی تعمیر وترقی اور روشن و تابناک مستقبل جماعت اسلامی سے ہی وابستہ ہے،آج ہم گورنر ہاؤس پر پہنچے ہیں تو پیپلز پارٹی یہ نہ سمجھے کہ اس سے سوال نہیں ہوگا؟، وزیر اعلیٰ ہاؤس بھی قریب ہے، ہم اہل کراچی کے حق کے لیے ہر جگہ جائیں گے اور ہر ذمے دار سے حساب اور جواب لیں گے،حقوق کراچی تحریک ظلم و ناانصافی اور استحصال کے خلاف آواز اٹھانے اور جدوجہد کی تحریک ہے جو ایک دینی تقاضا بھی ہے اور ہم اسی دینی تقاضے کو پورا کرتے ہوئے عوام کے حقو ق کی جنگ لڑرہے ہیں۔



جھلکیاں




حافظ نعیم الرحمن پر گل پاشی شاندار استقبال
کراچی ;شاہراہ فیصل پر بڑی تعداد میں جماعت اسلامی کے جھنڈے اور ’’حقوق کراچی تحریک ‘‘
کے مطالبات پر مشتمل بڑے بڑے بینرز آویزاں کیے گئے تھے ۔ جگہ جگہ حق دو کراچی ریلی کے شرکا کے لیے خیر مقدمی بینرز بھی لگائے گئے تھے ۔امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن اور دیگر رہنماؤں کی قیادت میں شاہراہ فیصل پر جاری ریلی پر کئی مقامات پر گل پاشی بھی کی گئی ۔

ریلی نے قائد آباد تا گورنر ہائوس 22کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا
کراچی ;جماعت اسلامی کے تحت نکالی جانے والی حق دو کراچی ریلی کے شرکا نے مثالی نظم وضبط کا مظاہرہ کیا
اور منتظمین کی ہدایت کے مطابق ہزاروں گاڑیاں شاہراہ فیصل پر مخصوص رفتار سے سڑک کے ایک ٹریک پر رواں دواں رہیں اور ریلی نے قائد آباد تا گورنر ہاؤس تقریباً 22کلو میٹر کا سفر طے کیا۔

متعدد گاڑیوں پر سائونڈ سسٹم ترانے اور نظمیں چلاتے رہے
کراچی ;جماعت اسلامی کے تحت نکالی جانے والی حق دو کراچی ریلی میں شریک کئی گاڑیوں اور سوزوکیوں
پر بھی ساؤنڈ سسٹم لگایا گیا تھا جن سے مسلسل ’’حق دو کراچی کو ، بدلو کراچی کو ، اٹھو آگے بڑھو کراچی ‘‘ کے حوالے سے ترانے اور نظمیں چلتی رہیں اور نعرے بھی لگائے جاتے رہے ۔

عالمی و سوشل میڈیا پر بھرپورکوریج
کراچی ;جماعت اسلامی کے تحت نکالی جانے والی حق دو کراچی ریلی کی کوریج کے لیے پرنٹ
میڈیا والیکٹرونک میڈیا کی ٹیمیںڈی ایس این جیز کے علاوہ بین الاقوامی میڈیا کے نمائندے اور کیمرہ مین و فوٹو گرافرز موجود تھے۔سوشل میڈیاپر لائیو کوریج کے لیے بھی مختلف ٹیمیں اپنی ذمے داریاں ادا کرتی رہیں ۔

امیر کراچی کھلی گاڑی میں کھڑے ہوکر نعروں کا جواب دیتے رہے
کراچی;جماعت اسلامی کے تحت نکالی جانے والی حق دو کراچی ریلی میں جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن ایک کھلی گاڑی میں سوار
تھے اور ہاتھ اٹھااٹھا کر شرکا کے نعروں کا جواب دے رہے تھے ۔حافظ نعیم الرحمن نے اسٹار گیٹ پر پہلا خطاب کیا اور میڈیا کے نمائندوں سے بھی گفتگو کی ۔انہوں نے منزل پمپ ملیر،نرسری پر بھی خطاب کیاجبکہ اختتامی خطاب گورنر ہاؤس پرکیا۔

سرخ اور زرد رنگ کی شرٹس میں مستعد نوجوان سیکورٹی پر مامور
کراچی ;جماعت اسلامی کے تحت نکالی جانے والی حق دو کراچی ریلی میں ٹریفک کنٹرول سیکورٹی کے لیے بڑی تعداد میں نوجوانوں کی ذمے داری لگائی گئی تھی
جنہوں نے سرخ اور زرد رنگ کی ٹی شرٹس پہنی ہوئی تھیں اور ان پر ’’حق دو کراچی کو‘‘ نمایاں طور پر تحریر تھا ۔

میڈیا نمائندگان ، کیمرہ مین ، فوٹو گرافرز کے لیے خصوصی ٹرک کا انتظام
کراچی ;جماعت اسلامی کے تحت نکالی جانے والی حق دو کراچی ریلی میں ایک بڑے ٹرک پر میڈیا کے نمائندوں ،کیمرہ مینوں اور فوٹو گرافروں کے لیے
خصوصی انتظام کیا گیا تھاجبکہ ایک اور ٹرک پرساؤنڈ سسٹم لگایا گیا تھا۔

الخدمت کی موبائل ڈسپنسری ریلی کے ساتھ چلتی رہی
کراچی ;جماعت اسلامی کے تحت نکالی جانے والی حق دو کراچی ریلی میں الخدمت کی موبائل ڈسپینسریاں اور ایمرجنسی سروس وین بھی موجود تھیں۔

چیف جسٹس سے اہل کراچی کو انصاف دلانے کی اپیل




 

کراچی ;جماعت اسلامی کے تحت نکالی جانے والی حق دو کراچی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم چیف جسٹس سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ اہل کراچی کو انصاف دلائیں کے الیکٹرک کی لوٹ مار سے نجات دلانے کے لیے اہل کراچی کی حقیقی آواز بھی سنیں۔

سیکڑوں موٹر سائیکل سوار نوجوان سبز ہلالی پرچم لیے آگے آگے چلتے رہے



 

کراچی ;جماعت اسلامی کے تحت نکالی جانے والی حق دو کراچی ریلی کے شرکا مختلف گاڑیوں میں سوارتھے جن میں سیکڑوں موٹر سائیکل ،کاریں، سوزوکیاں، ہائی روف،ہائی ایس، کوچز ،بسیں او ر رکشے وغیرہ شامل تھے ۔ موٹر سائیکل پر سوار نوجوان ریلی میں آگے آگے چلتے رہے ،شرکا نے بڑی تعداد میں جماعت اسلامی کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے ۔



ریلی شرکاکاگورنر ہائوس پر دھرنا جاری رکھنے پر اصرار



کراچی ;جماعت اسلامی کے تحت نکالی جانے والی حق دو کراچی ریلی کے اختتام پر جب گورنر ہائوس پرموقع پر دھرنے کے شرکامیں زبردست جوش وخروش دیکھنے میں آیا اور شرکاکا اصرار تھا کہ دھرنا جاری رکھا جائے۔شرکانے عوام کے حقوق کے لیے زبردست نعرے لگائے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ حقوق کراچی تحریک اور عوامی مسائل کے حل کی جدوجہد جاری رہے گی۔

تجاوزات آپریشن متاثرین کو متبادل جگہ دینے کا مطالبہ


کراچی ;جماعت اسلامی کے تحت نکالی جانے والی حق دو کراچی ریلی میں حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ تجاوزات کے خاتمے کے دوران شہریوں کو بے گھر تو کیا جارہا ہے کہ لیکن ری سیٹلمنٹ پلان کے تحت متباد ل جگہ اور معاوضہ فراہم نہیں کیا جارہا جو سراسر زیادتی اور ظلم ہے۔



حق دو کراچی ریلی شہر کی تاریخ ساز ریلی قرار





کراچی ;جماعت اسلامی کے تحت 28مارچ 2021ء کو نکالی جانے والی حق دو کراچی ریلی کو حافظ نعیم الرحمن نے ایک تاریخی دن قرار دیا او رکہا کہ تاریخ ساز ’’حق دو کراچی ریلی‘‘نے 3 کروڑ عوام کو امید،حوصلے اور عزم کا پیغام دیا ہے،عوام مایوس ہونے کے بجائے گھروں سے نکلیں اور حکمرانوں سے اپنا حق حاصل کریں، ریلی نے حکمرانوں اورحکمران پارٹیوں کو بھی پیغام دیا ہے کہ وہ نوشتہ دیوار پڑھ لیں،کراچی کو مزید دیوار سے نہیں لگایاجاسکتا۔

بحریہ ٹاؤن اور دیگر ہاوسنگ اسکیمز کے سینکڑوں متاثرین نرسری اسٹاپ پر پلے کارڈز اور بینرز کے ساتھ دوپہر سے ہی موجود تھے - حافظ نعیم الرحمن کچھ دیر ان کے ساتھ رہے - اور ملک ریاض کو واضع پیغام دیا کہ فوری طور پر متاثرین کے لئے معاہدے پر عمل درآمد کرے ورنہ ہم اس ریلی کا رخ بحریہ ٹاون کی جانب بھی کرسکتے ہیں -


Comments