یورپ میں پونڈ اور# یورو کماتے #پاکستانی :فیاض قرطبی

پیسہ  کمانے کی جستجو نے انسان کو کیا سے کیا بنا دیا
ایک طرف اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ گھر چلانے اور پیٹ پلنے کے لئے پیسے کے علاوہ کوئی اور چارہ ہے بھی نہیں –
لیکن اس جستجو میں   پاکستانی قوم نے دنیا  کے ہر ملک میں ہی اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر اپنی خدمات پیش کیں –
آج کی ترقی یافتہ دنیا  جب  غربت و افلاس میں ڈوبی ہوئی تھی اور کم کے لئے مزدور ناپید تھے ایسے میں  پاکستانیوں نے ان ممالک میں جاکر اپنی خدمات انجام دیں –
ایسا ہی ایک ملک اسپین بھی ہے جہاں انسانیت    سسک رہی تھی ، اور کام کے لئے مقامی افراد  ناپید تھے –



اسپین کے  ایک گاوں لینارس  linares میں 1970کی دہائی میں کوئلوں کی کان میں کام کرتے پاکستانی مزدور
۔۔۔۔۔

اور  دوسری طرف ایک پاکستانی مزدور کا جنازہ
۔۔۔،،،،،
اسپین میں  کوئلوں کی کانیں تین علاقوں میں ہوا کرتی تھیں truel،Pueblonuevo ,linaresجن میں کام کرنے کےلئے 1970 کے سالوں میں سینکڑوں پاکستانی مزدور یہاں پہنچے
چند سالوں کے بعد  ان کانوں کو حکومت نے تب بند کردیا جب  مزدوروں کی صحت خراب ہوکر ہلاکتیں ہونا شروع ہوئیں
حکومت نے مزدوروں کےلئے تاحیات پینشن لگادی 
اس دور میں ٹیلی فون اور موبائل کی سہولت بھی نہی اور زبان سیکھنے کےلئے کوئی ایپ اور گوگل بھی نہی تھا
اپنے گھر اور ملک کی خبریں سننے کےلئے کیبل یا انٹرنیشنل ٹی وی چینل بھی نہ تھا
اسپین یورپ بھر میں  کم ترقی یافتہ ہوا کرتا تھا اور کرنسی پسیتہ ہوا کرتی تھی
ہم جب سن 2000اسپین کے گاوں belmez قرطبہ سے اسی کلومیٹر فاصلہ پر رہائش پذیر ہوئے تو  ان کانوں میں کام کرنے والے چند بزرگوں سے ملاقاتیں ہوئیں#


Comments