بجلی مزید مہنگی!

 
سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے جون کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 6پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست دائر کر دی ہے۔ جس کے مطابق جون میں بجلی کی ریفرنس فیول لاگت پانچ روپے گیارہ پیسے فی یونٹ تھی اور صارفین کو فراہم کی جانے والی بجلی کی قیمت پانچ روپے اٹھارہ پیسے فی یونٹ رہی۔ دوسری طرف وفاقی حکومت نے اسپتالوں، مذہبی، تعلیمی و فلاحی اداروں اور پانی کے ٹیوب ویلز کے لئے بھی بجلی کی قیمت میں اضافہ کر دیا ہے اور مذکورہ اداروں کیلئے نیا ٹیرف اے تھری کے نام سے متعارف کروا دیا ہے۔ یہ نیا ٹیرف جنرل سروسز کے نام سے متعارف کروایا گیا ہے۔ اِس سے قبل تمام تعلیمی اداروں اور اسپتالوں کو گھریلو ٹیرف پر بلنگ کی جا رہی تھی، اب نیپرا نے اِن اداروں اور محکموں کیلئے پیک اور آف پیک کا سسٹم ختم کر کے فلیٹ بلنگ کا نیا ٹیرف متعارف کروایا ہے جس کے مطابق ٹیکس کے علاوہ فی یونٹ قیمت 40.19روپے فی یونٹ مقرر کر دی گئی ہے۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں آئے روز اضافے نے پہلے ہی غریب عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، غربت و افلاس اور بیروزگاری کے ستائے عوام کیلئے جسم اور جان کا رشتہ قائم رکھنا مشکل سے مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔ ایسے حالات میں بجلی صارفین کے لئے بجلی کی قیمت میں یہ نیا اضافہ مزید مشکلات کا باعث بنے گا۔ نجی اسپتالوں کے علاج معالجے کے اخراجات اور تعلیمی اداروں کی فیسیں پہلے ہی آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، بجلی کے بلوں میں ہونے والا اضافہ بھی عوام پر اضافی بوجھ بنے گا۔ ڈیزل مہنگا ہونے کی وجہ سے جو کسان بجلی پر ٹیوب ویل چلا کر اپنے اخراجات پر قابو رکھنے کی کوشش کرتے ہیں، بجلی کی قیمت میں اضافہ اُن کیلئے بھی مشکلات کا باعث بنے گا۔ بجلی کی قیمت میں اضافہ کرتے وقت اِن تمام تر عوامل کو مدِ نظر رکھا جانا چاہئے۔ حکومت کو مہنگائی کی چکی میں پستے عوام کو مزید مشکلات میں ڈالنے کے بجائے اُنہیں ریلیف پہنچانے کی طرف توجہ دینی چاہئے۔


Comments