مسلمان کشمیری اداکارہ زائرہ وسیم نے ایمان بچانے کیلئے فلم انڈسٹری کو خیر باد کہہ دیا

 زائرہ وسیم
زائرہ وسیم کی پہلی ہی فلم'دنگل'بالی وڈ کی تاریخ کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بن گئی۔ زائرہ وسیم نے فلم میں انڈیا کی اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے والی پہلی خاتون ریسلر گیتا پھوگاٹ کا کردار ادا کیا اور اس پر بہترین سپورٹنگ اداکارہ کا نیشنل ایوارڈ حاصل کیا۔
دنگل کی کامیابی نے زائرہ کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا اور یہ سلسلہ یہاں پر ہی نہیں رکا بلکہ دنگل میں ان کے والد کا کردار ادا کرنے والے اداکار عامر خان ان کی نئی فلم سیکرٹ سپر سٹار میں پلے بوائے میوزک پروڈیوسر کے کردار میں نظر آتے ہیں۔



دنگل گرل نے کہا کہ لفظ برکت کا مطلب صرف خوشی اور دعا تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ مستقل مزاجی اور استحکام بھی ہے جس کے لیے میں نے بڑی جدوجہد کی ہے۔ میں مسلسل اپنی روح سے لڑرہی تھی تاکہ میرے ایمان کی مستحکم تصویر کو ٹھیک کرنے کے لیے اپنے جذبات اور اپنی سوچ کو سمیٹ سکوں لیکن میں بری طرح ناکام ہوگئی، صرف ایک بار نہیں بلکہ 100 بار۔ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اپنے فیصلے کو مضبوط کرنے کے لیے میں نے کتنی کوشش کی ہے۔


زائرہ نے کہا میں جو کچھ کررہی تھی مجھے محسوس ہورہا تھا یہ صحیح نہیں ہے، میں نے خود کو اس طرح کی صورتحال میں ڈال دیا تھا کہ میرا ایمان اور اللہ کے ساتھ میرے رشتے کو نقصان پہنچ رہاتھا۔ میں نے مشاہدہ کرنا اور اپنے خیالات کو بدلناجاری رکھا ۔ جب تک کہ میں نے اپنی کمزوری کا سامنا کرنے کا فیصلہ نہیں کیا اور اللہ کے الفاظوں کے ساتھ اپنے دل کو جوڑ کر اپنی معلومات اور سمجھ کی کمی کو دور کرنےکی کوشش شروع کی اور میں نے امن کو تلاش کرلیا۔ بے شک دلوں کو سکون ملتا ہے جب اسے اپنے خالق، اس کی شرائط  اور اس کی رحمت کا علم حاصل ہوتا ہے۔


زائرہ وسیم نے کہا ہماری خواہشیں ہماری اخلاقیات اور اقدار پر اثر انداز ہوتی ہیں اسی طرح قرآن اور سنت سے ہمارارشتہ اللہ اورہمارے مذہب سے رشتے کو بیان کرتاہے، ہمارے مقاصد اور زندگی کے مقصد کو بیان کرتا ہے۔ میں نے خود سے سوال کیا کہ میری زندگی کا مقصد کیا ہے، ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ ہماری تخلیق کا مقصد کیا ہے۔


زائرہ نے آخر میں کہا اللہ ہمیں ہمارے ایمان کو مضبوطی  سے قائم رکھنے والا بنائےاور ہمیں ان لوگوں جیسا بنائے جو اس کی یاد میں مصروف رہتے ہیں۔ اللہ ہمیں اسے سمجھنے کی توفیق دے، اللہ ہمارے دلوں کو تکبر، منافقت اور جہالت سے پاک کرے۔
زائرہ وسیم کشمیر کی رہائشی ہیں لیکن آج کل ان کا زیادہ وقت ممبئی میں گزرتا ہے۔
اس پر انھوں نے کہا کہ' وہاں کے لوگ بہت یاد آتے ہیں اور وہاں پر میرا خاندان اور دوست ہیں اور سب سے اہم وہاں کا کھانا مجھے بہت یاد آتا ہے جس میں وازوان بہت پسند ہے۔'



Comments