ریاست سے کوئی نہیں لڑسکتا ،پی ٹی ایم کا وقت ختم ہوگیا،پاک فوج

 
  ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور پریس کانفرنس کررہے ہیں

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہاہے کہ ریاست سے کوئی نہیں لڑسکتا ‘ پشتون تحفظ موومنٹ کا وقت اب ختم ہوگیا۔ان کے بقول آرمی چیف نے پی ٹی ایم کے خلاف سخت ہاتھ رکھنے سے منع کیا تھا، جتنی چھوٹ لینی تھی لے لی ، اب بہت ہوگیا‘ جن لوگوں کو آپ ورغلارہے ہیں ان سے نمٹنا کوئی مشکل کام نہیں ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے پیر کو راولپنڈی میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی ایم والے کدھر تھے جب ان کے گلے کٹ رہے تھے اور فٹ بال کھیلی جارہی تھی، جب حالات ٹھیک ہوگئے تو تحفظ کی بات آگئی، سیکورٹی اداروں کے ان سے کچھ سوالات ہیں، آپ کے پاس کتنا پیسہ ہے اور کہاں سے آرہا ہے، 22 مارچ 2018ءکو افغان ایجنسی این ڈی ایس نے انہیں کتنے پیسے دیے اور وہ کہاں ہیں، اسلام آباد دھرنے کے لیے کتنے پیسے ملے اور کہاں استعمال کیے، قندھار میں بھارتی قونصل خانے میں منظور پشتین کا کون سا رشتے دار گیا اور کتنے پیسے لیے، حوالہ ہنڈی سے دبئی سے کتنا پیسہ آرہا ہے، افغانستان نے کیوں منع کیا کہ طاہر داوڑ کی میت پاکستان کو نہیں دینی، پی ٹی ایم کے خلاف کوئی اعلان جنگ نہیں، کچھ سوالات پوچھے ہیں۔آصف غفور کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم والے ہر پاکستان مخالف شخص سے کیوں ملتے ہیں اور فوجی کی نماز جنازہ کیوں نہیں پڑھتے، اس علاقے میں جو فوج کی حمایت میں بولے وہ ماراجاتاہے، یہ فوج سے کس بدلے کی بات کرتے ہیں،ان کے خلاف غیر قانونی راستہ اختیار نہیں کیا جائے گا، جو بھی ہوگا قانونی طریقے سے ہوگا۔فوجی ترجمان نے اس موقع پر پشتو میں پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہم پختونوں سے امید رکھتے ہیں آپ ملک دشمن قوتوں کا راستہ روکیں گے اور ان کی باتوں میں نہیں آئیںگے، کچھ لوگ کسی کے ورغلانے پر آپ کو پاکستان اور اداروں کیخلاف اکسانا چاہتے ہیں، خدانخواستہ پاکستان کو کوئی نقصان ہوگا تو یہ ہم سب کا نقصان ہو گا۔میجر جنرل آصف غفورنے کہا کہ ہمارا دل نہیں ہوتا کہ کوئی آدمی لاپتا ہو لیکن جب جنگ ہوتی ہے تو اس میں بہت سے کام کرنے پڑتے ہیں، پی ٹی ایم پر میڈیا پر بحث نہیں کرائیں گے، ٹی وی چینلز ایک دن مجھے دے دیں، میں موضوع دوں گا اس پر ماہرین کو بلائیں، عدالتی اور پولیس اصلاحات پر بات کریں، شام 7 سے 12 بجے تک ٹاک شور میں صرف مسائل پر بات ہوتی ہے، آپ حل بتائیں۔نقیب اللہ قتل کیس میں ملوث سندھ پولیس کے سابق افسر راونوار کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہونے کے سوال پر فوجی ترجمان نے کہا کہ پی ٹی ایم کی حمایت وہ جماعت کر رہی ہے راوانوار جس کابچہ ہے ۔آصف غفور نے کہاکہ کالعدم تنظیموں کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے بہت سارے وسائل درکار ہوتے ہیں، پہلے کس نے منع کیا تھا کہ کالعدم تنظیموں کو دوبارہ مرکزی دھارے میں نہ لایا جائے، کیا پرانے فیصلوں پر ہی عمل کرتے رہیں یا غلطی کی اصلاح کرلیں، طاقت کے استعمال کا اختیار صرف ریاست کا حق ہے، افواج پاکستان نے طے کرلیا ہے کہ معاشرے کو انتہا پسندی اور عسکریت پسندی سے پاک کرنا ہے۔فوجی ترجما ن نے بھارت کو خبردار کیا کہ1971ءنہیں ،اب نہ وہ فوج ہے ‘نہ وہ حالات اور نہ ہی وہ عوام۔انہوں نے کہا کہ جب بات ملکی دفاع اور سلامتی کی ہو تو پاکستان ہر قسم کی صلاحیت استعمال کرے گا، ہمارا حوصلہ نہ آزمائیں، وقت آیا تو پاک فوج عوام کی مدد سے بھرپور دفاع کرے گی اور تاریخ دہرائے گی، بھارت نے کہا ایٹمی اثاثے دیوالی کے لیے نہیں تو آئیں ہم بھی تیار ہیں،اگر موجودہ پاکستانی میڈیا 1971ءمیں ہوتا تو بھارت کی سازشیں بے نقاب کرتا اور آج مشرقی پاکستان علیحدہ نہ ہوتا، بھارت کے لیے یہی پیغام ہے کہ جو گرجتے ہیں وہ برستے نہیں، بھارت کچھ کرنا چاہتا ہے تو پہلے نوشہرہ اسٹرائیک اور بھارتی جہازوں کے گرنے کا حساب ذہن میں رکھے۔میجر جنرل آصف غفور نے یہ بھی کہا کہ 27 فروری کو گزرے 2 ماہ ہوگئے لیکن بھارت ان گنت جھوٹ بولے جارہا ہے، ہم ان کا جواب دے سکتے ہیں لیکن ہم ذمے داری کا مظاہرہ کررہے ہیں، پاک فضائیہ نے بھارت کے 2 طیارے گرائے جس کا ملبہ پوری دنیا نے دیکھا، بھارتی فضائیہ نے اپنا ہی ہیلی کاپٹر مارگرایا اور بلیک باکس چھپالیا، حالات بہتر ہونے کا انتظار کر رہے ہیں بھارتی طیارے گرانے والے پاک فضائیہ کے پائلٹس کو اعزاز سے نوازیں گے۔

Comments