عمران خان کا عجلت میں بھارتی پائلٹ کی رہائی کا اعلان-سرحد پار حملہ پائلٹ پروجیکٹ تھا،مودی کی ہٹ دھرمی

سرحد پار حملہ پائلٹ پروجیکٹ تھا ،ابھی تو حقیقت میں کرنا ہے،مودی کی ہٹ دھرمی



اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کررہے ہیں وزیراعظم عمران خان پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کررہے ہیں
وزیراعظم عمران خان نے جذبہ خیرسگالی اور امن کی علامت کانام دے کرعجلت میں بھارتی پائلٹ کی رہائی کا اعلان کردیا۔ جہاں عمران خان کے اعلان کا خیرمقدم کیا گیا ہے وہیں یہ بھی کہاجارہا ہے کہ بھارت اس عمل کو پاکستان کی پسپائی سے تعبیرکرے گااور اس کا جنگی جنون کم نہیں ہوگا۔جمعرات کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں پارلیمنٹ نے جس اتحاد کا مظاہرہ کیا وہ قابل تحسین ہے۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سارا تنازعہ کشمیر کی وجہ سے ہے، کشمیریوں کی اپنی تحریک بھارتی تشدد کی وجہ سے بڑھتی جا رہی ہے، بھارت ظلم و جبر سے اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکتا۔ عمران خان نے کہا کہ مودی اور بھارت کو ہمارا پیغام ہے کہ وہ معاملات کو انتہا کی طرف نہ لے جائیں،بدھ کو بھی میزائل حملے کا خدشہ تھا، اس کے جواب کے لیے ہماری مسلح افواج پوری طرح تیار تھیں،انہیں اب اس سے آگے نہیں جانا چاہیے، بھارت جو بھی کرے گا پاکستان اس کا جواب دینے کے لیے مجبور ہو گا، پاکستان اور بھارت کے پاس جس طرح کے ہتھیار ہیں اس میں تو جنگ کا سوچنا بھی نہیں چاہیے، ہماری فوج بہترین جنگ لڑنے والی فوج ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ثبوت دینے کے بجائے بھارت میں جنگی جنون کو پروان چڑھایا گیا، بھارت کی مجبوری ہے کہ وہ انتخابات کے لیے اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کرے، بھارت نے پلوامہ حملے سے متعلق ڈوزیئر پاکستان کے خلاف جارحیت، اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر نے کے بعد بھیجا۔وزیراعظم نے بتایا کہ بدھ کو بھی بھارتی وزیراعظم سے بات کرنے کی کوشش کی، ترکی کے صدر سے بھی بات ہوئی ہے لیکن کشیدگی کم کرنے کی ہماری خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، اس حوالے سے کسی قسم کا غلط سگنل نہیں ملنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بہادر شاہ ظفر اور ٹیپو سلطان مسلمان بادشاہ تھے، بہادر شاہ ظفر نے غلامی کا انتخاب کیا اور ٹیپو سلطان نے غلامی کی بجائے آزادی سے لڑنے کو ترجیح دی، اس ملک کا ہیرو ٹیپو سلطان ہے، اگر ایک قوم کو اس نہج پر پہنچا دیا جائے کہ اسے اپنی بقاء کا فیصلہ کرنا پڑے تو غیرت مند قوم آزادی کے لیے لڑے گی،امید ہے کہ عالمی برادری بھی کشیدگی کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہمارے میڈیا نے اس صورتحال میں ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، بھارت کے میڈیا نے بھی 70 ہزار ہلاکتیں دیکھی ہوتیں تو اس طرح کا جنگی جنون نہ پھیلاتا ۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کی بھی صدارت کی۔ اجلاس میں علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے بھرپورتحفظ اور کسی بھی بیرونی جارحیت کی صورت میں پوری قوت کے ساتھ جواب دینے کے عزم کااظہار کیا گیا۔اجلاس میں زبیرسومروکو نیشنل بینک کا چیئرمین مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔ دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ پاکستان دہشت گردی سمیت تمام تصفیہ معاملات پر بھارت کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے،کشمیر دونوں ملکوں کے مابین بنیادی تنازعہ ہے،پاکستان اس سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے بہانے ٹھوس شواہد کے بغیر اس طرح کی دراندازی پورے خطے کو تباہی سے دو چار کر سکتی ہے، پاکستان اپنے دفاع کے لیے کسی کی طرف نہیں دیکھے گا ،ہمیں مسلح افواج اور عوام پر مکمل بھروسہ ہے۔

دوسری جانب


بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی عقل ٹھکانے نہ آ سکی ،ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو دھمکی آمیز لہجے میں کہا ہے کہ سرحد پار دہشت گردوں کے کیمپ پر حملہ پائلٹ پروجیکٹ تھا ،ابھی تو حقیقت میں کرنا ہے۔ بھارتی نجی ٹی وی کے مطابق بھارتی سائنس دانوں سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ آپ تو لیبارٹریوں میں زندگی گزارنے والے لوگ ہیں اور آپ میں پہلے پائلٹ پروجیکٹ کرنے کی روایت ہے ، سرحد پار پہلے پریکٹس کی گئی تھی ۔بھارتی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم سب کو اس بات کوضروری بنانا ہوگا کہ ہماری فوج کے حوصلے پست نہ پڑیں اور دشمن کو ہم پر انگلی اٹھانے کا موقع نہ ملے۔انہوں نے کہا کہ سرحد پار سے حملے بھارت کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ہیں جس کا مقصدر ہماری ترقی روکنا ہے۔ مودی نے کہا کہ ملکی دفاع ہم سب کی ذمے داری ہے ‘ بھارت متحد ہوکر لڑے گا‘ یہ ہم سب کی فتح ہوگی۔علاوہ ازیں بھارت کے خلائی تحقیق کے ادارے اسپرو نے اپنے مضحکہ خیز دعویٰ میں کہا ہے کہ ہمارے سٹیلائٹ کی نظریں 87فیصد پاکستان پر جمی ہیں اور ایک ایک چیز کو ایچ ڈی کوالٹی میں دیکھا جا سکتا ہے۔ادھر بھارت کی خبر رساں ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق ملک میں حزب اختلاف کی 21جماعتوں نے ایک مشترکہ بیان میں مودی حکومت پر بھارت کی فوج کی قربانیوں پر ’ کھلم کھلاسیاست‘ کرنے کا الزام لگایا ہے۔

Comments