قادیانیوں کو سبسڈی ،اور مہنگا ترین حج ،نئی پالیسی منظور

  حکومت نے پاکستان میں تاریخ کا سب سے مہنگا ترین حکومتی حج پیکج اناونس کردیا ہے -  اس حکومت میں  حال ہی    میں   ہندوستان کے  ساتھ  کرتار پور بارڈر کھولا گیا جہاں سے قادیانی اپنے مذہبی مقام   'قادیان 'ڈسکاؤنٹ پیکج پر   با آسانی آ جا سکتے ہیں ، جبکہ اس کے مقابلے پر مسلمانوں  کے لئے  حج  کے پیکج میں ظالمانہ حد تک اضافہ کردیا گیا ہے -
رواں برس پاکستانیوں کے لیے مہنگا ترین حج ہوگا، حج اخراجات عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہو گئے ہیں، ایک لاکھ 56 ہزار روپے تک اضافہ کردیا گیا جبکہ حکومت نے وزارت مذہبی امور کی جانب سے فی حاجی 45 ہزار روپے سبسڈی دینے کی تجویز کو مسترد کر دیا گیا، وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2019ء کی منظوری دے دی ہے نئی حج پالیسی کے مطابق پاکستان کے جنوبی علاقوں کے لیے حج اخراجات 4 لاکھ 26 ہزار روپے ہو گا۔ گزشتہ سال ان جنوبی علاقوں کے لیے حج اخراجات 2 لاکھ 70 ہزار روپے تھے۔اس کے علاوہ پاکستان کے شمالی علاقوں کے لیے حج اخراجات میں ایک لاکھ 56 ہزار روپے اضافہ کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال ان علاقوں کے لیے حج اخراجات 2 لاکھ 80 ہزار روپے تھے۔نئی حج پالیسی کے تحت پاکستان کے شمالی علاقوں کے لیے حج اخراجات 4لاکھ 36ہزارروپے ہوں گے۔وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں حج پالیسی پر طویل بحث کی گئی کہ حجاج کو سبسڈی دیں یا نہ دیں؟ وزارت خزانہ نے مؤقف اختیار کیا کہ مالی صورتحال سبسڈی دینے کی اجازت نہیں دیتی جبکہ وزرات مذہبی امور کا موقف تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل سبسڈی کے حق میں فیصلہ دے چکی ہے، سبسڈی نہ دی تو عوامی سطح پر تنقید کا نشانہ بنیں گے۔ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے کہا کہ سرکاری حج اسکیم پر سوا 8 ارب روپے کی سبسڈی دینا پڑے گی جبکہ نجی اسکیم کے تحت حجاج کو سبسڈی دی گئی تو مالی بوجھ 14ارب تک بڑھ جائے گا۔اس کے علاوہ وفاقی کابینہ اجلاس میں نئی ویزا پالیسی میں نرمی کی منظوری بھی دی گئی، اب بیشتر ممالک کو آن ارائیول، آن انٹری ویزہ ملے گا۔ قومی ویزا پالیسی میں نرمی کے فیصلے پر کابینہ نے اطمینان کا اظہار کیا۔ذرائع کے مطابق درجنوں ممالک کے شہریوں کو آن لائن اپلائی کرنے پر الیکٹرونک ویزا ملے گا، 190 سے زاید ممالک کے لیے ویزا شرائط نرم کر رہے ہیں، اس حوالے سے پالیسی کا جلد اعلان ہو گا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بتایا کہ کابینہ نے حج پالیسی 2019ء کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت ایک لاکھ 84 کے قریب پاکستانی حج کریں گے۔فواد چودھری نے بتایا کہ پہلی بار کوئٹہ سے حج کے لیے براہ راست پروازیں چلائی جائیں گی جبکہ دور دراز علاقوں میں رہنے والوں کو بائیو میٹرک تصدیق کی سہولت ان کے علاقوں میں ہی فراہم کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق اس سال 80 سال یا زاید عمر کے افراد اور مسلسل 3 سال سے ناکام رہنے والوں کو بغیر قرعہ اندازی حج پر بھجوایا جائے گا۔وفاقی وزیر نے اس حوالے سے بتایا کہ 10 ہزار بزرگ شہریوں کو حج کوٹہ دیا جائے گا جبکہ کم آمدنی والے 500 مزدوروں کے لیے حج کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ وہ حج پراسیس کو خود مانیٹر کریں گے اور حاجیوں کو دی جانے والی سہولیات پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔اس مرتبہ حاجیوں کو مثالی سہولیات ملیں گی ۔کابینہ کو بتایا گیا کہ حج درخواستیں 20 فروری سے وصول کی جائیں گی۔فواد چودھری نے بتایا کہ حج کے اخراجات کو2 زونز میں تقسیم کیا گیا ہے، شمالی زون کے حج اخراجات 4 لاکھ 36 ہزار 975 روپے جبکہ جنوبی زون کے حج اخراجات 4 لاکھ 27 ہزار 975 روپے ہوں گے۔حج پالیسی 2018 کے تحت گزشتہ برس شمالی ریجن سے جانے والے عازمین حج نے 2 لاکھ 80 ہزار روپے اور جنوبی ریجن سے تعلق رکھنے والے عازمین نے 2 لاکھ 70 ہزار روپے جمع کرائے تھے۔رواں برس ایک لاکھ 84 ہزار 210 پاکستانی فریضہ حج ادا کریں گے، جس میں سرکاری کوٹہ 60 فیصد اور نجی ٹورز آپریٹرز کا کوٹہ 40 فیصد رکھا گیا ہے۔حج پالیسی میں زائرین کو سبسڈی دینے سے متعلق فیصلہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی خارجہ پالیسی 6ماہ میں بدل کر رکھ دی ، امریکا اب پاکستان کوفالو کررہاہے ، نواز شریف اور آصف زرداری کی سیاست ختم ہوگئی ہے ، پاکستان کا اب مشرق وسطیٰ میں سب سے اہم کردار ہے ،گزشتہ 10برس میں قرض میں 84فیصد اضافہ ہوا ہے،سول سروسز اور اے سی آر کے نظام میں تبدیلیاں لائی جارہی ہے،29ہزار انٹر ن شپ پر رکھے گئے طلبا کو وظیفہ جاری کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بھی ہمارا اہم کردار ہے ، افغانستان سے بھی اچھی خبریں آئیں گی، امریکا کے ساتھ ہمارے تعلقات بہتر ہوئے ہیں اور واشنگٹن پاکستان کے نقطہ نظر کو فالو کررہاہے ، افغانستان میں صورتحال یکسر بدل رہی ہے انہوں نے کہا کہ ای سی ایل کے 32کیسز کو نظر ثانی کمیٹی کو بھیج دیا ہے جبکہآصف زرداری کا نام ای سی ایل میں رہے گا ۔انہوں کہا کہ، رولز آف بزنس میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیاہے، 42 آرگنائزیشنز مرحلہ وار ختم کردی جائیں گی ۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی وزارتوں کے سیکرٹریز مالیات کے اختیارات بڑھانے کا فیصلہ کیاہے۔ کابینہ کے اجلاس میں ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کے ٹرم اینڈ کنڈیشنز، حفیظ پاشا اور نوید حامد کو مانیٹری پالیسی کمیٹی میں بطور رکن ،خرم حسین کو پاک لیبیا ہولڈنگ کمپنی کا سی ای او،عدنان آفریدی کو این ایم ٹی کے ایم ڈی تقرر کی منظوری دے دی ہے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے معاملات وزیراعظم براہ راست دیکھیں گے ، کراچی کے معاملات کی کمپنی براہ راست وزیر اعظم کی نگرانی میں ہوگی،نواز شریف اور آصف زرداری کا سیاست میں کوئی مستقبل نہیں ہے ، وہ پہلے ہی فارغ ہوچکے ہیں۔فواد چودھری نے کہا کہ18ویں ترمیم میں بہت سی ترامیم بہت اچھی ہیں لیکن کچھ ترامیم سے بہت نقصان ہواہے ، ہیلتھ اور ایجو کیشن سے متعلق ترامیم ایسی ہیں جن پر گفت و شنید ہونی چاہیے۔

Comments