کیا راستے الگ ہونے جارہے ہیں ؟ مجلس عاملہ کا اعلامیہ : نجیب ایوبی


 اداروں کی غیر قانونی مداخلت نے رائے عامہ کو متاثر کیا جس نے جیتنے والوں کو بھی شرمسار کردیاہے اور الیکشن کمیشن اور ریاستی ادارے خود بھی کٹہرے میں کھڑے ہیں ۔ ہم پورے وقار کے ساتھ اپوزیشن میں بیٹھیں گے اور حکومت کی ہر اچھے کام پر تعریف اور غلط کام کی گرفت کریں گے ۔ ہم عمران خان کی طرف سے پاکستا ن کو مدینے کی طرز پر اسلامی ریاست بنانے ، سود کے خاتمے ، اسلامی نظریاتی کونسل کے فیصلوں پر عملدرآمد ، مہنگائی کے خاتمے ، ایک کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے ،معیشت کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے چنگل سے آزاد کرانے اور50 لاکھ بے گھروں کو چھت مہیا کرنے کے وعدوں کی تکمیل چاہتے ہیں ۔ کشمیر کی آزادی تک بھارت سے تجارت کا پاکستان کو نقصان ہوگا ۔ کشمیری قیادت کے بغیر بھارت سے مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہوسکتے
یہ بات امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے  جماعت اسلامی کی ہنگامی  مجلس عاملہ  کے بعد ہونے والی پریس بریفنگ میں  کہی -انھوں نے کہا کہ  ہم عمران خان کے وعدوں پر عملدرآمد کے منتظر ہیں ۔ حکومت کو اپنے پہلے 100 دنوں کے پروگرام پر عملدرآمد کا پورا موقع دیا جائے گا ۔ شدید تحفظات کے باوجود ہم چاہتے ہیں کہ نئی حکومت عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرے ۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ الیکشن میں بے ضابطگیوں اور دھاندلی کے الزامات کے خلاف کمیشن تشکیل دیا جائے ۔ تمام جماعتوں کو اپنے تحفظات پیش کرنے کا موقع دیا جائے اور ان تحفظات کو دور کیا جائے۔ جماعت اسلامی نے 11 ،12 اگست کو مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس طلب کیاہے ،اس سے قبل چاروں صوبوں کی شوراؤں کے اجلاس ہوں گے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنی صدارت میں ہونے والے جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس عاملہ کے طویل اجلاس کے بعد منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ ، نائب امرا اسد اللہ بھٹو ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر ، اظہر اقبال حسن اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سرا ج الحق نے کہاکہ کرپشن کے خلاف جماعت اسلامی کی تحریک جاری رہے گی ہم ملک سے نظریاتی ، اخلاقی اور معاشی کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں ۔ ہمارا احتساب کے اداروں سے پہلے بھی مطالبہ رہاہے اور اب بھی مطالبہ ہے کہ لٹیروں کا بے لاگ احتساب کیا جائے ۔ لوٹی گئی قومی دولت کے بیرونی بینکوں میں پڑے 5 سو ارب ڈالر واپس لائے جائیں اور ملک پر موجود 83 ارب ڈالر کا قرض ادا کرنے کے بعد باقی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی جائے ا ور اس سے عوام کو ریلیف دیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ لوٹی گئی رقم کی واپسی اصل کام ہے جس کی طرف آنے والی حکومت کوتوجہ دینا ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ قوم نے متحدہ مجلس عمل سمیت دینی جماعتوں کو 55 لاکھ ووٹ دیے ۔ ہم جمہوریت اور ووٹ کو ملک میں اسلامی انقلاب کا ذریعہ سمجھتے ہیں ۔ دینی جماعتوں نے ہمیشہ جمہوریت کے استحکام کے لیے جدوجہد کی ہے ہم کمزور جمہوریت کو بھی آمریت سے بہتر سمجھتے ہیں ۔ ملک میں انتخابات کا بروقت انعقاد اطمینان بخش ہے ۔ مذہبی ووٹ متحد ہو کر ایک ناقابل تسخیر قوت بن سکتاہے اور ہم ان شاء اللہ دینی جماعتوں کے اتحاد کی کوششیں جاری رکھیں گے ۔انہوں نے کہاکہ تمام تر ریاستی قوت اور وسائل کا استعمال کرکے من پسند نتائج حاصل کرنے کے لیے وفاداریاں تبدیل کرائی گئیں جس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی کئی کئی گھنٹے تک انتخابی نتائج روک کر تبدیل کیے گئے ۔ دیر سے چترال تک پولنگ ایجنٹوں کو فارم 45 نہیں دیے گئے ۔ لوگ کبھی ایک اور کبھی دوسرے پولنگ اسٹیشن پر دھکے کھاتے رہے ۔ہم نے ریاستی رکاوٹوں کے باوجود مقابلہ کیا اور عوام نے متحدہ مجلس عمل کو 25 لاکھ سے زیادہ ووٹ دیے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں عوامی رائے کا احترام ہے ۔ ہم مخالفت برائے مخالفت پر یقین نہیں رکھتے اس لیے ہم مجلس عاملہ کے فیصلوں کے متعلق ایم ایم اے کی دیگر جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے اور اپوزیشن کا بھر پور کردار ادا کریں گے-
ایک طرف آل پارٹیز کانفرنس جاری ہے - جس مے نمرکز مے نھکومت بنانے کی بات ہورہی ہے تو دوسری جانب جماعت اسلامی جو متحدہ مجلس عمل کی ایک اہم ترین جماعت ہے اس کا موقف ہے کہ وہ  احتجاج اور ہنگامہ آرائی کا حصه بن کر  ملک میں انتشار نہیں چاہتے ٠ دھاندلی کے حوالے سے جو بھی تحفظات ہیں اس کو اسمبلی کے اندر طے ہونا چاہیے -  لگتا یہ ہے کہ اس موڑ پر اگر مجلس عمل مرکز میں حکومت بنانے کی کوئی کوشش کرتی ہے تو جماعت اسلامی شاید  اس کا حصہ نہ بنے - یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جماعت اس موقع  کو غنیمت جان کر  اتحاد سے جان چھڑانے کی کوشش کرے -  کیونکہ جس کرپشن کے خلاف جماعت اسلامی نے مہم چلائی تھی ان کے ساتھ حکومت سازی کے عمل میں جانا جماعت اسلامی کے کارکن کو کبھی بھی ہضم نہیں ہوسکتا -

۔

Comments