مجھے پکڑنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے !!!

مجھے پکڑنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے !!!
ایک جانب تو کورٹ کی سخت ترین وارننگ اور گرفتاری کے آرڈرز ہیں - تمام ایئر پورٹس پر سخت ترین ناکہ بندی ہے - کہ "ڈان-= راؤ انوار " ملک سے باہر فرار نہ ہوسکے -ای جی سندھ اللہ ڈینو خواجہ نے ایک خاص فورس " ڈان " کی خبر لانے پر ما مور کی ہوئی ہے - مگر دوسری جانب اطلا عات کہہ لیں یہ افواہیں کہ " ڈان " ملک سے فرار ہوکر اس وقت دبئی میں ایک خفیہ مقام پر روپوش ہوچکے ہیں - اللہ ڈینو خواجہ آئی جی سندھ نے راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے حساس اداروں سے بھی مدد مانگ لی۔کراچی میں کپڑوں کے تاجر نقیب اللہ محسودکے ماورائے عدالت قتل میں ملوث سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے انٹیلی جنس ایجنسیوں سے بھی مدد مانگ لی ہے ۔نقیب اللہ قتل کیس میں ملوث راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ نے حساس اداروں کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ ملزم راؤ انوار کی نشاندہی، تلاش اور گرفتاری میں مدد کی جائے۔آئی جی سندھ نے کہا کہ راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے ٹیکنیکل اور انٹیلی جنس بنیادوں پر ہر ممکن مدد کی جائے، راؤ انوار 20 جنوری کی صبح پی آئی اے کی پرواز سے اسلام آباد گیا، 23 جنوری کو ملزم نے اسلام آباد ائرپورٹ سے دبئی فرار ہونے کی کوشش کی، ایف آئی اے امیگریشن نے اسے باہر جانے سے روکا۔ آئی جی سندھ نے خط میں کہا کہ راؤ انوار ملک سے فرار ہونے کی سر توڑ کوششیں کررہا ہے، ملزم کو جلد عدالت عظمیٰ میں پیش کرنا ہے لہٰذا گرفتاری میں مدد کی جائے۔واضح رہے کہ تحقیقاتی کمیٹی نے نقیب اللہ محسود کو بے گناہ اور پولیس مقابلے کو جعلی قراردیا ہے ،راؤ انوار تحقیقاتی کمیٹی سامنے پیش نہیں ہورہے اور روپوش ہوچکے ہیں جب کہ عدالت عظمیٰ نے ان کی گرفتاری کے لیے ہفتے کے روز پولیس کو 72 گھنٹے کا وقت دیا ہے۔
کچھ خبریں مقامی اخبارا ت کے حوالے سے یہ بھی ہیں کہ " ڈان بھائی "بحریہ کے چارٹرڈ طیارے سے دبئی کے لئے کب کے اڑان بھر چکے - اب خالی خولی لکیرپیٹی جارہی ہے اور بھڑکیں مار کر اپنی اہلیت دکھانے کی معصومانہ کوششیں ہو رہی ہیں - مقامی اخبارات کی رپورٹ کے مطابق فیری طیا رہ نے بحریہ کے مستقر سے اڑان بھری - لاہور پہنچ کر پٹرول بھروایا اور پھر بناء کسی چیکنگ کے دبئی کے لئے پرواز کرگیا - ہندی فلم کا یہ مشہور ڈائیلاگ یاد آرہا ہے کہ "مجھے پکڑنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے !!!"

Comments