کشمیر کا مسلہ عالمی توجہ اختیار کرگیا -

پاکستان -ایران - ترکی اور حزب المجاہدین کے سربراہ صلاح الدین کے بیانات وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ امریکی انتظامیہ ہندوستان کی زبان بولنے لگی ہے، بھارتی تسلط سے آزادی اورحق خودارادیت کشمیریوں کا مقدر ہے اور دنیا کی کوئی طاقت انہیں اس حق سے محروم نہیں کرسکتی۔ لگتا ہے امریکہ کے نزدیک مصعوم کشمیریوں کے خون کی کوئی اہمیت نہیں۔ منگل کو وزارت داخلہ کی طرف سے جاری بیان میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ یہ بات انتہائی قابل تشویش ہے کہ امریکی انتظامیہ ہندوستان کی زبان بولنے لگی ہے جو نہ صرف کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں ملوث ہے بلکہ روز اول سے حق خود ارادیت کی جائز اور منصفانہ تحریک کو دبانے اور آزادی کی کاوشوں کو دہشت گردی کے طور پر پیش کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے اور جس کے غاصبانہ طرز عمل پر ہر بااصول اور باضمیر قوم کو تشویش ہونی چاہیے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم کی وائٹ ہاؤس یاترا کے بعد امریکی حکومت کے بیان سے ایسا لگتا ہے کہ امریکہ کے نزدیک معصوم کشمریوں کے خون کی کوئی اہمیت نہیں۔ لگتا یوں ہے کہ شاید انسانی حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین کا کشمیر میں اطلاق نہیں ہوتا اور وہاں انسانی حقوق کی پامالی اور معصوموں کے خون کی ہولی کھیلے جانے جیسے سنگین جرائم کو بھی فراموش کیا جا سکتا ہے، بد ترین ریاستی دہشت گردی میں ملوث حکومت کے کردار کو دانستہ طور پر فراموش کرنے سے جہاں انصاف ، اقدار اور بین الاقوامی اصولوں کو ٹھیس پہنچتی ہے وہاں انسانی اور جمہوری حقوق کی علمبردار طاقتوں کے دہرے معیار کی بھی قلعی کھلتی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم قومی اتفاق، عزم ، حوصلے اور یک جہتی کا مظاہر کریں اور اپنے کشمیری بھائیوں کو واضح پیغام دیں کہ حکومت پاکستان اور پاکستان عوام کی جانب سے اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کسی قسم کی لغزش نہیں آئے گی اور ہم ثابت قدمی سے دنیا کے ہر پلیٹ فارم پر کشمیریوں کا مقدمہ لڑتے رہیں گے اور بین الاقوامی برادی کا ضمیر جھنجھوڑتے رہیں گے
۔وزیر داخلہ نے کہا کہ کشمیری عوام کے حقوق پر کسی قسم کی کوئی سودے بازی نہیں ہوگی اور انصاف کے تقاضوں اور اقوام متحدہ کی قراداوں کے مطابق کشمیریوں کو انکا جائز حق ملنے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ بھارت تسلط سے آزادی اور حق خود ارادیت کشمیریوں کا مقدر ہے اور دنیا کی کوئی طاقت انہیں اس حق سے محروم نہیں کرسکتی۔ ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای نے کہا ہے کہ مسلم دنیا کو نہ صرف کھل کر کشمیری عوام کی حمایت کرنی چاہیے۔ پڑوسی مسلم ملک ایران نے بھی جس کی خارجہ پالیسی پاکستان کے مزاج کے مطابق نہیں چل پارہی ہے اور طویل مدت سے آپس کی سرحدوں پر ہلکی پھلکی جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں -بلوچستان میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثرات سے پاکستان کی حکومت ایران سے شاکی بھی دکھائی دے رہی ہے مگر کشمیر کے اشو پر عریاں نے کھل کر اچھا موقف اختیار کیا ہے عید پر اپنے خطبہ کے دوران ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای نے مسلم دنیا پر کشمیری عوام کی حمایت کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلم دنیا کو نہ صرف کھل کر کشمیری عوام کی حمایت کرنی چاہیے بلکہ ایسے ظالم لوگوں کو بھی مسترد کرنا چاہیے جو رمضان المبارک میں حملہ کرتے ہیں۔ خامنہ ای نے فلسطین میں جاری ظلم و ستم پر اسرائیل کو بھی تنقید کا نشانا بناتے ہوئے کہا کہ صیہونی مقاصد کے خلاف لڑنا مسلم دنیا پر فرض ہے، فلسطین مسلم دنیا کا سب سے اہم مسئلہ ہے لہذا اس کے حل کے لیے ہر ممکن اقدام کرنا چاہیے۔ حالیہ امریکی اور بھارتی حکمرانوں کی جانب سے دہشت گرد قرار دے جانے پر تحریک حزب المجاہدین مجاہدین کے سربراہ صلاح الدین( سپریم کمانڈر ) نے کہا کہ ہمارا دہشتگردی سے کوئی تعلق ہے نہ اس کی حمایت کرتے ہیں،
حزب المجاہدین کے سربراہ پیر سید صلاح الدین نے کہا ہے کہ ان کا دہشت گردی سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی اس کی حمایت کرتے ہیں ۔ ان کے بقول امریکا نے بلاجواز پابندی لگا کر بدنام کیا جودر حقیقت بھارتی سازش ہے۔ سیالکوٹ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حزب المجاہدین دہشت گردی نہیں کرتی بلکہ اس کی مکمل مذمت کرتی ہے جب کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے وبے گناہ کشمیریوں پر ظلم وستم ڈھاکر دہشت گردی کررہا ہے ، وہ مقبوضہ کشمیر میں ناکام ہوچکا اور اس نے کشمیریوں کی نسل کشی شروع کررکھی ہے جس میں اسے ناکام ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیرکشمیریوں کا ہے اس پر بھارت کاکوئی حق نہیں ہے ۔ پیر سید صلاح الدین کا کہنا تھا کہ امریکا بھارت اور اس کیفوج کو اصل دہشت گرد قراردے اور مقبوضہ کشمیر میں ظلم وستم روکے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کشمیر جنت نظر وادی ہے اور بھارت نے یہاں دہشت گردی شروع کررکھی ہے اور مقبوضہ کشمیر میں بدامنی کا ذمے دار بھارت ہے ۔سربراہ حزب المجاہدین نے مزید کہا کہ کشمیریوں کی بھارتی تسلط سے آزادی کے لیے جدوجہد جاری رہے گی اور کامیابی کی منزل بھی جلد ہی ملے گی ۔ اس کے فورا بعد ان کی عسکری حزب المجاہدین کا ردعمل بھی سامنے آیا جس کے مطابق سید صلاح الدین تحریک آزادی کشمیر کی علامت ہیں ۔ٹرمپ انتظامیہ کا انہیں عالمی دھشت گرد قرار دینا بین الاقوامی ضابطوںاور اقوام متحدہ کے چار ٹرکے ساتھ ایک کھلا مزاق، زمینی حقائق کے منافی اور انتہائی افسوسناک ہے۔ ان خیالات کا اظہار متحدہ جہاد کونسل کے ترجمان سید صداقت حسین نے پریس کے نام جاری اپنے ایک بیان میں کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سید صلاح الدین کی قیادت میں کشمیری مجاہدین اور حریت پسند عوام بھارتی ریاستی دھشت گردی کا مقابلہ کرہے ہیں ،اور دنیا اس حقیقت سے واقف ہے کہ بھارتی قابض فورسز ،اپنے غیر قانونی قبضے کو قائم رکھنے کیلئے کس طرح کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں ۔ بھارتی فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی ان بدترین پا مالیوں کی گواہی عالمی ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں ایمنسٹی انٹر نیشنل ،ہیومن رائٹس واچ وغیرہ دے چکے اوردے رہے ہیں ۔ سید صداقت حسین نے کہا ٹرمپ انتظامیہ کا یہ اقدام برصغیر کے سب سے بڑے دہشت گرد نریندر مودی کوخوش کرنے کی مزموم کوشش ہے۔تحریک آ زادی کشمیر یو این او قراردادوں کے عین مطا بق ایک جائز جدوجہد اور سید صلاح لدین اس تحریک کی ایک علامت ہیں ۔ہمیں یقین ہے کہ آزادی پسند اقوام بھی اس امریکی فیصلے کو مسترد کریں گے۔ ترجمان نے بھارتی قیادت کو مشورہ دیا کہ ادھر ادھر بھول بھلیوں میں جانے کے بجائے نو شتہ دیوار پڑھ لیں اور اس حقیقت کو سمجھیں کہ تحریک آزادی کشمیر اس مقام پر کھڑی ہے جہاں اسے کوئی نہ روک نہیں سکتا اور نہ کمزور کرسکتا ہے۔کیونکہ اس تحریک کی پشت پر پوری کشمیری قوم کھڑی ہے۔ان شا ء اللہ یہ حصول منزل تک جاری رہے گی ۔

Comments