ڈیجیٹل مردم شماری کے نام پر دھوکہ کیا جا رہا ہے: حافظ نعیم الرحمان BBC-LIVE TREPORTING

 

Sharedڈیجیٹل مردم شماری کے نام پر دھوکہ کیا جا رہا ہے: حافظ نعیم الرحمان


امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل مردم شماری کے نام پر دھوکہ کیا جا رہا ہے۔ اگر مردم شماری کراچی کی اصل آبادی یعنی ساڑھے تین کروڑ کے مطابق کی جائے تو قومی اسمبلی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ممکن ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے ملک کی ساتویں مردم شماری کی کل منظوری دی ہے ۔ ڈیجیٹل مردم شماری کے نام پر دھوکہ کیا جا رہا ہے تاہم جان بوجھ کر کراچی کو حق نہیں دیا جاتا۔‘

حافظ نعیم الرحمان نے دعویٰ کیا کہ’ اس وقت قومی اسمبلی میں کراچی کی نشستیں 21 ہیں تاہم اگر ہماری ساڑھے تین کروڑ نفوس کی آبادی کو اگر درست گن لیا جائے تو اس کے نتیجے میں ہماری سیٹوں کی تعداد 35 تک چلی جائے گی۔‘

ان کے مطابق ’اگر ہم جتنے ہیں اتنا گنا جائے اور اسی طرح صوبائی اسمبلی میں ہماری سیٹوں کی تعداد 44 سے بڑھ کر 65 ہو جائے گی اور سندھ اسمبلی وڈیرا شاہی سے نکل سکتی ہے۔‘

حافظ نعیم نے مزید کہا کہ کراچی میں پاکستان بھر سے لوگ آ کر آباد ہوتے ہیں۔ کراچی میں بڑی تعداد میں ایسے لوگ بستے ہیں جن کا مسققل پتہ کراچی نہیں اور وہ آباد یہاں ہیں تاہم ان کو یہاں شمار ہی نہیں کیا جاتا جس کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ کراچی کی اسمبلی میں نمائندگی درست نہیں ہو پاتی۔

انھوں نے الزام عائد کیا کہ ’پاکستان ادارہ شماریات نے کراچی کی مردم شماری پر اٹھائے گئے سوالات پر جو کمبیٹ آپریشن کیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ 38 ہزار ہائی رائز بلڈنگ میں مردم شماری ہوئی ہی نہیں اور بہت سی جگہ پر خانہ شماری بھی نہیں ہوئی کئی جگہ آبادی کو ہی شمار نہیں کیا گیا۔ کراچی کی آبادی کو ایک کروڑ 45 لاکھ کم دکھایا گیا۔‘

انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’ یقین سے کہتا ہوں کہ یہ پہلے سے طے شدہ اعداد و شمار تھے۔‘

Comments