پیپلزپارٹی خرید و فروخت کی روش کو ترک اور جماعت اسلامی کے مینڈیٹ کو تسلیم کرے،حافظ نعیم الرحمن : بحریہ ٹائون میں چیک و پے آڈرز کی تقسیم کی 100ویں تقریب سے خطاب

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے تحت متاثرین بحریہ ٹاؤن میں چیک و پے آڈرز کی تقسیم کا 100واں پروگرام ہفتہ کو ادارہ نورحق میں منعقد ہوا ،تقریب میں سول سوسائٹی کے نمائندہ افراد کے علاوہ سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی شرکت کی اور متاثرین بحریہ ٹاؤن میں لاکھوں روپے کے چیکس و پے آڈرز تقسیم کیے۔ تقریب میں امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے صدر سیف الدین ایڈوکیٹ ،جنرل سکریٹری نجیب ایوبی ودیگر نے بھی خطاب کیا۔تقریب میں نائب صدور پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی عمران شاہد وشاہد فرمان ، معروف ادبی شخصیت و آرٹس کونسل کے شکیل احمد،سر سید یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کی لیکچرار عائشہ ،کنوینر علی گڑھ یونیورسٹی ارشد خان، مشیربرائے میڈیا گورنر سندھ شان چودھری ،سوشل ایکٹیویٹس ڈاکٹر نائجہ ضمیر،صدر آل پاکستان تاجر اتحاد عتیق میر،ڈائریکٹر کوتھم انسٹی ٹیوٹ انجینئر صابر احمد،موبائل اینڈ مارکیٹ کے صدر جاوید صدیقی، معروف ٹی اینکر دعا ملک ودیگر بھی موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی کی پوری ٹیم اور انتھک محنت اور کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ متاثرین بحریہ ٹاؤن کے چیک و پے آرڈرز کی تقسیم کو ممکن بنانے میں دن رات محنت کی ، آج کی 100ویں تقریب ہے الحمدللہ اب تک جماعت اسلامی اربوں روپے کے چیک واپس دلواچکی ہے۔ بحریہ ٹاؤن کے حوالے سے یہ تاثر ہے کہ یہ اتنے طاقتور ہیں کہ عدالت میں بھی ان کے بارے میں کوئی شنوائی نہیں ہوتی۔الحمدللہ جماعت اسلامی کی جدوجہد سے ملک ریاض ادارہ نور حق آئے اور جماعت اسلامی کے ساتھ 22 نکاتی معاہدہ کیا اورطے پایا کہ کمیٹی بنے گی جو ان تمام مراحل پر مانیٹرنگ کرے گی۔جس کے نتیجے میں متاثرین بحریہ ٹاؤن کوچیک ملنا شروع ہوگئے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں ایسے نظام قائم ہونا چاہیے کہ جس کے نتیجے میں حق اور انصاف کی بنیادپر فیصلے ہونا چاہیے۔بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ کی جانب سے چیک کی صورت میں رقم واپس ملنا کوئی احسان نہیں بلکہ متاثرین بحریہ کے اپنے پیسے ہیں جو انہوں نے اپنی زندگی کی جمع پونجی اپنے ذاتی گھر بنانے میں خرچ کی تھی، ہم ملک ریاض سے کہتے ہیں کہ آپ کو کوڑیوں کے داموں زمینیں ملی ہیں لیکن جس کا جو حق ہے وہ ملنا چاہیے۔متاثرین بحریہ ٹاؤن کے مسائل حل کریں۔انہوں نے کہاکہ جماعتِ اسلامی کراچی کی سب سے بڑی جماعت بن چکی ہے، پیپلز پارٹی نے پہلے تو انتخابات میں دھاندلی کی پھراس کے بعد 9 مئی کے واقعے کو بنیاد بنا کر پی ٹی آئی کے لوگوں کو ڈرانا دھمکانا شروع کردیا۔جماعت اسلامی کے پاس اخلاقی قوت ہے، جماعت اسلامی کے لوگوں کو کوئی بھی پارٹی خرید نہیں سکتی۔پیپلز پارٹی کے پاس موقع ہے کہ وہ اپنی اس خرید وفروخت کی روش کو ترک کرے اور جماعت اسلامی کے مینڈیٹ کو تسلیم کرے۔ مئیر کے انتخابات کے لیے جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی نشستیں 193 ہیں اگر گرفتاریاں کرکے زبردستی قبضہ کرنے کی کوشش کریں گے تو جماعت اسلامی آئینی ،قانونی اور جمہوری طریقے سے مقابلہ کرے گی۔ آئندہ آنے والے دنوں میں جماعت اسلامی قومی انتخابات میں بھی بھرپور حصہ لے گی۔ہم ہی ہیں جو کراچی کو ایک بار پھر سے تعمیر اور ترقی سے ہم کنار کریں گے، ظالم جاگیردار وں اور وڈیروں سے اپنا حق حاصل کریں گے۔

Comments