امریکا کو زمینی و فضائی رسائی دینے کے معاہدے پارلیمنٹ میں لائے جائیں،سراج الحق

 


لاہور; امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ امریکا کو زمینی و فضائی رسائی دینے کے معاہدے پارلیمنٹ میں لائے جائیں ۔ نائن الیون کے بعد ایک فرد واحد نے اقتدار کے دوام اور اپنے مقاصد کے حصول کے لیے ملک کی زمین کاسودا کیا۔ قوم کو حقائق جاننے کا مکمل حق ِہے ۔ تبدیلی حکومت کی اب تک کی کارکردگی زیرو ہے ۔ کابینہ کے 226 اجلاسوں کی آئوٹ پٹ نشستن گفتن برخاستن کے سوا کچھ نہیں۔ حکمرانوں کے اس عمل سے لوگوں کو روٹی نہیں ملے گی۔ آئی ایم ایف کے تابعداروں سے معیشت کی بہتری کی کوئی توقع نہیں ۔ مہنگائی کا2 سال سے بے قابوجن عوام کا سب کچھ نگل گیا ۔ بے روزگاری نے پڑھے لکھے نوجوانوں کو چوکوں چوراہوں پر بٹھا دیا۔ مدینے جیسی ریاست کا خواب دکھانے والے ملک کی نظریاتی اساس کو بھی تباہ کرنے کے درپے ہیں ۔ اداروں میں بنیادی اصلاحات لانا ہوں گی ۔ ہیلتھ سیکٹر کو ماڈرنائزکرنے کی ضرورت ہے ۔ اگر حکومت گزشتہ 3 سال میں تھوڑی بہت توجہ صحت کے شعبے کی بہتری پر دیتی تو کوئی وجہ نہ تھی کہ اسپتالوں کی صورتحال بدلی نظر آتی ۔ حکومت لوگوں کے لیے ایمر جنسی بنیاد پر ویکسی نیشن کا بندوبست کرے۔ بیرون ملک جانے والے افراد کی ترجیحی بنیاد پر ویکسی نیشن ہونی چاہیے ۔ سعودی عرب اور دیگر خلیجی ریاستوں کے ورک پرمٹ ہولڈرز کو ویکسین نہیں مل رہی جس سے ہزاروں لوگوں کے روز گار تباہ ہونے کا خدشہ ہے ۔ حکومت فوری طور پر متوجہ ہو۔ بیرون ملک پاکستانی ملک کا اثاثہ ہیں ۔ حکومت نے ان کے لیے بھی محض نعروں سے ہی کام لیا ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے اسلام آباد میں پارٹی کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سراج الحق نے کہاکہ امت کے زوال کا سبب قرآن و سنت سے رشتہ کمزور ہونا ہے ۔ اگر دنیا میں موجود پونے 2 ارب مسلمان فضائے بدر پیدا کر لیں تو کوئی وجہ نہیں کہ ان کی مدد و نصرت غیبی طریقوں سے نہ ہو۔ اسلامی ممالک تمام تر وسائل کے مالک ہونے کے باوجود اغیار کے آگے جھکے ہوئے ہیں ۔ عوام مفلوک الحال ہیں جبکہ حکمران دولت کے پہاڑوں پر بیٹھے ہیں ۔ اسلامی دنیا کے مسائل حل کرنے کے لیے او آئی سی اہم پلیٹ فارم ہے مگر بدقسمتی سے یہ تاحال وہ کام سرانجام نہیں دے سکا جس کی اس سے توقع تھی ۔امیر جماعت نے کہاکہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے ایٹمی قوت بنایاہے ۔ مشکلات کے باوجود قوم سرفراز ہوئی اور ملک پوری امت مسلمہ کے لیے فخر کا باعث بنامگر کمزور معیشت ، بزدل حکمرانوں نے ہر اہم موقع پر قوم کے وقار کا سودا کیا ۔ پی ٹی آئی حکومت بڑ ے دعوے کر کے آئی مگر آدھی مدت اقتدار میں ہی ٹھس ہو گئی ۔ تینوں بڑی جماعتوں نے 3 دہائیوں سے زاید عرصہ اقتدار میں گزار ا جبکہ باقی دور مارشل لائوں کی نذر ہوگیا ، حکمرانوں نے جیبیں بھریں مگر عوام کے حالات جوں کے توں رہے ۔ ملک کی آدھی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے ۔ ہزاروں افراد کے لیے ایک ڈاکٹر میسر نہیں، اسکولوں اورکالجز کا انفرااسٹرکچر برباد جبکہ تعلیمی نظام ناکارہ ہے ۔ ٹیچرز ٹریننگ پرکبھی توجہ نہیں دی گئی ۔ کراچی سے چترال تک عوام پریشان ہیں جبکہ حکومت اور نام نہاد بڑی اپوزیشن جماعتیں سیاست سیاست کھیل رہی ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ قوم کو ایک نئے عزم اور ولولے کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔ نوجوان ملک کی ڈوبتی کشتی کو سہارا دینے کے لیے اٹھیں ۔ علما و مشائخ بہتری کے لیے کردار ادا کریں اور سب سے بڑھ کر ہر شخص کو اپنی ذات کی بہتری پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ قوم مسجد سے اپنا ناطہ جوڑلے۔ سنت نبویؐ کی اتباع کی جائے ۔ مردو خواتین سیرت نبویؐ کا مطالعہ کریں ۔ قرآن کا پیغام دنیا کے کونے کونے میں پھیلانے کی ضرورت ہے ۔



Comments