کراچی میں 30ہزار اور حیدرآباد میں 5 ہزار سے زائد ایسے سرکاری ملازم ہیں جن کے پاس متعلقہ شہر کا اصل ڈومیسائل نہیں ہے: حافظ نعیم الرحمن

 


سندھ میں سرکاری ملازمتوں پر بھرتیوں کی تحقیقات کی جائیں، حافظ نعیم



: امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کاکہنا ہے کہ سندھ میں سرکاری ملازمتوں پر بھرتیوں اور ڈومیسائل کے حوالے سے مکمل تحقیقات کی جائیں اور کوٹہ سسٹم ختم کیا جائے، کراچی میں 30ہزار اور حیدرآباد میں 5 ہزار سے زائد ایسے سرکاری ملازم ہیں جن کے پاس متعلقہ شہر کا اصل ڈومیسائل نہیں ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ  نیب کی جانب سے سندھ حکومت کو سرکاری ملازمین کے ڈومیسائل تفصیلات کی طلبی اور شہری علاقوں میں دیہی علاقوں کے لوگوں کی بھرتی کے حوالے سے جاری کردہ نوٹس کی واپسی NROہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم حکمران طبقوں اور حکمران پارٹیوں کی سیاسی ڈھال کا کام کرکے مفادات پورے کرتی ہے،درحقیقت پی پی پی،پی ٹی آئی او ر ایم کیو ایم درپردی اتحادی ہیں۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہاکہ سندھ میں سرکاری ملازمتوں میں جعلی ڈومیسائل پر من پسندافراد اور سیاسی بنیادوں پر بھرتیوں کا سلسلہ کئی برسوں سے جاری ہے اور سرکاری سرپرستی میں کراچی سمیت دیگر شہری علاقوں کے اہل اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کا حق مارا جا رہا ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے مل کر ہی سندھ میں کوٹہ سسٹم میں غیر معینہ مدت تک اضافہ کیا ہے اور جعلی و متنازع مردم شماری جس میں کراچی کی آدھی آبادی کو غائب کر دیا گیا اسے بھی قانونی حیثیت دلوانے میں پی ٹی آئی کے ساتھ ایم کیو ایم بھی شامل ہے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے مشیر شہزاد اکبر نے 2020میں ایک خط کے ذریعے نیب سندھ کوصوبے میں 2006سے سرکاری ملازمتوں میں جاری خلاف ضابطہ بھرتیوں کی تحقیقات کرنے کا کہا تھا اور متعلقہ حکام کو لکھا تھا کہ کراچی و حیدر آباد میں جعلی ڈومیسائل اور دیگر حوالوں سے 36ہزار سے زائد ایسے افراد کو سرکاری ملازمتیں دی گئیں جو اس کے اہل نہیں تھے۔

انہوں نے مزید کہاکہ جماعت اسلامی نے پہلے بھی سندھ میں جعلی ڈومیسائل کی تیاری اور اس کی بنیاد پر غیر قانونی بھرتیوں اور اہل کراچی کی حق تلفی کے خلاف آواز بلند کی ہے اور آئندہ بھی کراچی کے تین کروڑ عوام کے آئینی و قانونی اور جائز حقوق کے لیے جمہوری و سیاسی جدو جہد کرے گی۔



Comments