کابینہ میں ایک بار پھر اکھاڑ پچھاڑ -ناکام سفارتکاری پر ڈاکٹر ملیحہ لودھی فارغ

 

وزیراعظم عمران خان نے وفاقی اور پنجاب کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا فیصلہ کرلیا ہے جب کہ وزارت خارجہ میں بھی اکھاڑ پچھاڑ کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی کو عہدے سے فارغ کردیا گیا، ان کی جگہ منیر اکرم کوتعینات کرنے کی منظوری دے دی۔واضح رہے کہ منیر اکرم پرویز مشرف کے دور میں بھی اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب رہ چکے ہیں، ان کا دورانیہ 2002ء سے 2008 ء تک رہا ہے۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان گزشتہ روز ہی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے بعد دورہ امریکا سے واپس آئے ہیں تاہم ڈاکٹر ملیحہ لودھی کو ہٹائے جانے کی وجوہات سامنے نہیں آسکی ہیں۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ ڈائریکٹر جنرل یو این وزارت خارجہ خلیل احمد ہاشمی کو اقوام متحدہ جنیوا میں مستقل مندوب تعینات کیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق وزارت خارجہ میں اے آئی ٹی کے ایڈیشنل سیکرٹری محمد اعجاز کو ہنگری میں پاکستان کا سفیر تعینات کیا گیا جبکہ شمالی کوریا میں پاکستانی سفارتخانے کے ناظم الامور سید سجاد حیدر کو کویت میں سفیرتعینات
کردیا گیا۔ دفترخارجہ کے ترجمان کے مطابق ٹورنٹو میں پاکستانی سفارتخانے کے قونصل جنرل عمران احمد صدیقی کو بنگلادیش میں پاکستان کا ہائی کمشنر تعینات کیا گیا ہے جبکہ نائیجریا میں پاکستانی سفارتخانے کے ناظم الامور احسن کے کے وگن کو مسقط اومان میں سفیر تعینات کردیا گیا۔ترجمان نے بتایا کہ میجر جنرل (ر) محمد سعد خٹک کو سری لنکا میں پاکستان کا ہائی کمشنر، عبدالحمید کو ٹورنٹو میں قونصل جنرل اور ابرار ہاشمی کو ہیوسٹن میں قونصل جنرل تعینات کردیا گیا ہے۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں ارکان اسمبلی نے شکایات کے انبار لگادیے اور وزراء کی جانب سے ملاقات کے لیے وقت نہ دینے کا شکوہ بھی کیا گیا ۔ پارٹی ذرائع کے مطابق رکن قومی اسمبلی ارباب عامرآبدیدہ ہوکر اجلاس چھوڑ کر جانے لگے اس موقع پروزیراعظم نے انہیں جانے سے روکتے ہوئے وزرا کی تبدیلی کا عندیہ دیا ۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وفاقی کابینہ میں اہم تبدیلیوں کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے بعد کابینہ میں 8 سے 10 وزرا کے قلمدان تبدیل کیے جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ شفقت محمود کو وفاقی وزارت داخلہ کا قلمدان سونپے جانے کا امکان ہے جبکہ علی محمد خان کو وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور سے ہٹائے جانے کا امکان ہے۔اس وقت وزیرداخلہ کا قلمدان بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ کے پاس ہے، ان کی تعیناتی پر اپوزیشن کی جانب سے بھی کڑی تنقید کی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار زبیدہ جلال کو وزیر تعلیم بنائے جانے کا امکان ہے جبکہ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو وزیراعظم کا ترجمان بنائے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فردوس عاشق اعوان کو ندیم افضل چن کی جگہ پر عہدہ دیا جائے گا، سابق وزیر قانون ڈاکٹر بابر اعوان کو مشیر بنائے جانے کا امکان ہے تاہم وہ مشیر کے بجائے سینیٹر بننے کے خواہشمند ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ سابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی کابینہ میں واپسی متوقع ہے اور انہیں وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم بنائے جانے کا امکان ہے۔ اسد عمر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین ہیں۔ذرائع کے مطابق سابق وزیراطلاعات اور موجودہ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری کی ایک بار پھر وزارت تبدیل کیے جانے کا امکان ہے، اس سے قبل ان کے پاس وزارت اطلاعات و نشریات کا قلمدان تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم کو وزیر مملکت بنائے جانے کا امکان ہے۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے پنجاب میں بھی بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کا فیصلہ کرلیاجس کے تحت متعدد وزرا کو فارغ کرکے نئے وزرا کو لایا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ آئی جی پنجاب سمیت پولیس میں بھی بڑے عہدوں پر تبدیلیاں کی جائیں گی جب کہ پنجاب کی بیوروکریسی میں بھی متعدد افسران کو تبدیل کیا جائے گا، ان کی جگہ ایسے لوگوں کو لایا جارہاہے جو گزشتہ حکومت میں پولیس اور بیوروکریسی میں اہم کردارادا کرتے رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو اسلام آباد طلب کیا تھا جہاں وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے درمیان پارلیمنٹ ہاؤس میں عمران خان کے چیمبر میں ملاقات ہوئی۔ذرائع کے مطابق حکومت نے پولیس گروپ کے 2 مطالبات تسلیم کرلیے ہیں اور پولیس کو ڈپٹی کمشنر کے ماتحت نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ جن وزرا کی کارکردگی ٹھیک نہیں انہیں تبدیل کررہا ہوں،ارکان کے تحفظات سننے کے لیے خود ملاقاتیں کروں گا اجلاس میں وزیراعظم نے دورہ امریکا پر پارلیمانی پارٹی کو اعتماد میں لیا جب کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے مسئلہ کشمیر پر حکومتی سفارتکاری پر بریفنگ دی۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم کشمیریوں کا مقدمہ ظلم کے خلاف جہاد سمجھ کر لڑ رہے ہیں#۔

Comments