جوہر ادب فیملی مشاعرہ - آنکھوں دیکھا احوال : تحریر و عکاسی شاہد اسلام رشی

بزمِ جوہرِ ادب کراچی نے یوں تو شہر کراچی میں گزشتہ چار سالوں میں متعدد مشاعرے منعقد کروائے مگر اس بار مورخہ 11 نومبر 2017ء بروز ھفتہ چیپل سن سٹی گلستانِ جوہر کے سبزہ زار پر منعقد ہونے والا جوہر ادب فیملی مشاعرہ اپنی نوعیت کا یادگار مشاعرہ ثابت ہوا - جس کی تعریف وہاں موجود ہر فرد نے کی - جوہر ادب فیملی مشاعرے کی دھوم اس کے انعقاد سے ایک ہفتہ پہلے ہی سے کراچی میں اردو ادب کے قدر دانوں اور باذوق سامعین تک پہنچ چکی تھی - جہاں دیدہ زیب دعوتی کارڈز ،سوشل میڈیا کمپئن اور اخباری اشتہار اور تشہیری خبروں نےہونے والے مشاعرے کی اشتہا کو بڑھایا - وہیں منتظمین کی جانب سے فردا فردا ٹیلی فونک رابطوں اور ذاتی تعلقات نے کلیدی کردار ادا کیا -اس کی کامیابی میں جوہر ادب کے ماضی کے کامیاب مشاعروں کا بہت بڑا ہاتھ تھا - پاکستان کے مشہور و معروف شاعر جنابِ اعجاز رحمانی کی زیرِ صدارت مورخہ 11 نومبر 2017ء بروز ھفتہ چیپل سن سٹی گلستانِ جوہر میں جوہر ادب فیملی مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا-مشاعرہ کے مہمانِ خصوصی امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی محترم انجینئر حافظ نعیم الرحمٰن تھے اور سابق ممبر صوبائی اسمبلی سندھ جناب یونس بارائی بحثیت مہمانِ اعزازی شریک ھوئے - مشاعرہ کی نظامت بزمِ جوہرِ ادب کے منتظم اور روحِ رواں نوجوان شاعر نجیب ایوبی کے ذمہ تھی جنہوں نے اپنے برجستہ اشعار اور خوبصورت جملوں سے مہمان شعراء اور سامعین کو محظوظ کیا موسم کی خنکی اور چیپل سن سٹی کے خوبصورت بنگلوں کے بیچوں بیچ ہرے بھرے پارک کو برقی قمقموں کی سجاوٹ نے مزید رومان پرور بنادیا تھا - پارک کے اطراف لگے موتیوں کے پھول بھی اپنی شوخی و شرط پر کمربستہ دکھائی دئیے -جو اپنی بھینی بھینی مست خوشبو سے ماحول کو پرکیف بنا رہے تھے
-
چیپل سن سٙٹی کے جناب فہیم عثمانی اور ان کی ٹیم کے شاندار انتظام, خوبصورت پنڈال, خواتین و حضرات کے لئے فرشی نشستوں کے ساتھ ساتھ تین طرفہ کرسیوں کا اہتمام, پانی کے علاوہ گرما گرم قہوے کا معقول بندوبست ان کی مشاعرہ سے تعلق و محبت کو ظاہر کر رہا تھا اور یہی ذوق و شوق شرکت کرنے والے خواتین و حضرات کا بھی تھا جو مشاعرہ شروع ھونے سے قبل ہی کثیر تعداد میں موجود تھے- وسیع اور کشادہ اسٹیج کی پشت پر خوبصورت بینر جس کے دائیں بائیں نفیس سفید رنگ کے پردے خوابیدہ ماحول بنا چکے تھے - گویا مشاعرے کے لوازمات شاعری کے لئے اور ماحول شعرا ئے کرام کے لئے سازگار بنادیا گیا تھا - پروگرام کا آغاز تلاوتِ قرآن سے ھوا اورتمام مہمان شعراء کو اسٹیج پر مدعو کیا گیا. اور ابتدائی طور پر میزبان شعراء کو دعوتِ کلام دی گئی جن میزبان شعراء نے اپنا کلام پیش کیا ان میں جناب ر ا شد منان, جناب مظہر فاروق مظہر, جناب داتر شر, جناب محمود غازی بھوپالی, جناب اسد علی چنگیزی, ڈاکٹر اصغر حسین اصغر اور جناب سجاد علی حیدر شامل تھے مہمان شعراء کو مدعو کرنے سے قبل حسبِ روائت ناظمِ مشاعرہ نجیب ایوبی نےاپنا کلام اپنے جوشیلے انداز میں پیش کرکے سامعین سے خوب داد وصول کی.- مہمان شعراء کی ابتدا نو عمر شاعر عبدالرحمٰن مومن کے کلام سے ھوئی. ان کے بعد بالترتیب جناب زاہد عباس, جناب خالد میر, محترمہ شاہدہ عروج, جناب ثانی سیّد, محترمہ یاسمین یاس, جناب عمران شمشاد , جناب سیمان نوید, جناب نورالدین نور, جناب نعمان جعفری, جناب نثار احمد نثار, جناب علاوالدین ھمدم خانزادہ, جناب اجمل سراج اور جناب خالد معین نے اپنا کلام.پیش کیا. صدرِ مشاعرہ کے کلام سے قبل مہمانِ اعزازی جناب یونس بارائی اور مہمانِ خصوصی جناب حافظ نعیم الرحمٰن نے منتظمین اور شرکاء سے خطاب کرتے ھوئے بزم جوہر ادب کے منتظم اعلی جناب نجیب ایوبی اور ان کے رفقاء کو شاندار مشاعرہ کے انعقاد پر مبارکباد دی اور ملکی حالات خصوصاً کراچی کے حالات گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ حالات کے بگاڑ کا رونا رونے کے بجائے آگے بڑھ کر شہر کراچی کو زندہ شہر بنانے کے لئے ہم سب کو مل جل کر کام کرنا ہوگا - انہوں نے یہ بات زور دیکر کہی کہ ایک مخصوص سازش کے تحت اردو زبان سے ہمارا رشتہ کمزور کیا گیا ہے -آج فہم شناس طبقہ کم سے کم ہوتا جارہا ہے - ان حالات میں جوہر ادب جیسی سماجی اور ادبی تنظیموں کو اپنی سرگرمیاں بڑھانے کی ضرورت ہے - جماعت اسلامی نے ہمیشہ ادبی محافل کی سرپرستی کی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی - مہمانِ خصوصی کے خطاب کے بعد جناب یونس بارائی, جناب حافظ نعیم الرحمٰن اور جناب اعجاز رحمانی کی خدمت میں چیپل سن سٹی اور منتظمین مشاعرہ کی جانب سے جناب فہیم عثمانی نے گلدستے اور تحائف پیش کئے- مشاعرہ کے آخری شاعر اور صدرِ مشاعرہ جناب اعجاز رحمانی نے صدارتی گفتگو میں منتظمین جوہر ادب سے گزارش کی کہ سہہ ماہی نہیں تو کم از کم ششماہی بنیادوں پر اس قسم کا مشاعرہ ضرور ہونا چاہیے - جناب اعجاز رحمانی نے اپنا کلام اپنے خاص ترنم سےسنا کر شرکاء سے بھرپور داد وصول کی- تادیر سامعین کی داد و تحسین جاری رہی - مشاعرہ کے اختتام پر جوہر ادب کی انتظامیہ کی جانب سے مہمان شعراء کو تحائف پیش کئے گئے اور جناب فہیم عثمانی نے مہمان شعراء اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا - جوہر ادب کے منتظم اعلی نجیب ایوبی نے تمام ٹیم اور بالخصوص خواتین کلب کا شکریہ ادا کیا جنھوں نے بڑی تعداد میں رات گئے جاری رہنے والے مشاعرے میں اپنی بھرپور موجودگی کا ہمہ وقت احساس دلایا -اس موقع پر جوہر ادب کی جانب سے آنے والے سا ل میں مارچ کے مہینے میں کل پا کستان سا لانہ مشاعرے کے انعقاد اور سلانہ مجلے کا اعلان بھی کیا - اس مشاعرے کو " راہ ٹی وی کی جانب سے براہ راست ٹیلی کاسٹ کرنے کا بھی خاص اہتمام کیاگیا تھا -اور ایک اندازے کے مطابق یہ لائیو مشاعرہ پاکستان اور بیرون ممالک میں بیک وقت ستائیس ہزار سے زائد افراد نے دیکھا - اس کو یو- ٹیوب پر بھی اپ لوڈ کرنے کا انتظام کیا گیا تھا - رات کے ڈیڑھ بجے مشاعرے کی یہ حسین اور پرکیف تقریب اپنے اختتام کو پہنچی -تقریب کے اختتام پر تمام مہمان شعراء اور شرکاء کے لئے عشائیہ کا اہتمام کیا گیا تھا -

Comments