گورنر ہاؤس - کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کے دھرنے کا دوسرا دن -

گورنر ہاؤس پر کے الیکٹرک کے خلاف احتجاجی دھرنے کا دوسرا دن /جھلکیاں اور تفصیلات
کراچی ؍30اپریل ( )کراچی کے شہریوں پر کے الیکٹرک کے مظالم ، سخت گرمی میں بھی لوڈ شیڈنگ،اوور بلنگ اور جعل سازی و دھوکا دہی کے ذریعہ شہریوں سے اربوں روپے وصول کرنے اور کے الیکٹرک، نیپر ااور حکومتی گٹھ جوڑ کے خلاف گورنر ہاؤس پر دیا جانے والا دھرنا اتوار کو دوسرے دن بھی جاری رہا *شہر میں ہیٹ ویوز اور درجہ حرارت 40ڈگری سینٹی گریڈ رہا اور سخت گرمی کے باوجود دھرنے کے شرکاء نے بڑی مستقل مزاجی ، استقامت نظم و ضبط کا مظاہرہ کرتے ہوئے دھرنے کو جاری رکھا۔*دھرنے کے شرکاء نے کے الیکٹرک کے خلاف زبردست نعرے لگائے اور اپنے شدید غم وغصے کا اظہارکیا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ کے الیکٹرک اووربلنگ ختم کرے اور فیول ایڈجسمنٹ ، ڈبل بنک چارجز ،میٹر رینٹClaw Back اور اضافی ملازمین کے نام پر غیر قانونی طور پر وصول کیے گئے 200ارب روپے کراچی کے عوام کو واپس کرے۔کراچی کو لوڈشیڈنگ فری کیا جائے ۔*ہفتہ کی شب رات گئے تک کے الیکٹرک کے خلاف عوامی عدالت بھی لگائی گئی جس میں نائب امراء ڈاکٹر اسامہ رضی ، محمد اسلام ، امیر ضلع غربی عبد الرزاق خان نے ججز جبکہ پبلک ایڈ کمیٹی کے جنرل سکریٹری نجیب ایوبی نے استغاثہ کے فرائض انجام دیے ۔ وکیل استغاثہ نے کے الیکٹرک کے خلاف کئی گواہان پیش کیے جبکہ خالد خان کے الیکٹرک کے وکیل بنے۔ *دھرنے کے شرکاء نے رات کو بھی گورنر ہاؤس کے سامنے ہی قیام کیا اور رات بھر شعر و شاعری ، نظموں او ر ترانوں کے علاوہ کے الیکٹرک کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔*دھرنے کو رات بھر اور اگلے دن بھی جاری رکھنے کے پیش نظر منتظمین نے لائٹنگ کا بھی انتظام کیا تھا اور پنکھے بھی لگائے گئے تھے۔جس کے لیے کئی جنریٹر رکھے گئے تھے جبکہ اسٹینڈ بائی جنریٹر بھی موجود تھے۔*شرکاء کو ہاتھ کے پنکھے بھی فراہم کیے گئے تھے اور جب کے الیکٹرک کے خلاف نعرے لگائے جاتے تو شرکاء ان پنکھوں کو ہاتھوں میں اٹھا کر ہوا میں لہرا لہرا کے ک الیکٹرک کی نااہلی اور ناقص کارکردگی کی جانب سے اشارہ کررہے تھے۔*احتجاجی دھرنے کے شرکاء نے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی اقتداء میں نماز فجر ادا کی جس کے بعد حافظ نعیم الرحمن نے درس قرآن دیا ۔*نماز فجر اور درس قرآن کے بعد مختلف گروپ لیڈرز کی قیادت میں دھرنے کے جائزے کے لیے گرو پ ڈسکیشن ہوا ۔*تمام شرکاء نے اجتماعی ناشتہ کیا اور حافظ نعیم الرحمن کی ہدایت پر ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کو بھی چائے پیش کی گئی ۔*دھرنے کے منتظمین کی طرف سے شرکاء کے اندر چنے اور کھجوریں بھی تقسیم کی گئیں۔*شارع فیصل پر 31مارچ کو پر امن دھرنے کو روکنے اور ناکام کرنے کے لیے پولیس فائرنگ اور تشدد کی ویڈیو فلم بھی دکھائی گئی ۔*31مارچ کو شاہراہ فیصل پر موجود کارکنان اور ذمہ داران نے اس روز پیش آنے والے حالات اور پولیس کی فائرنگ ، لاٹھی چارج ، شیلنگ اور تشدد کی روداد سنائی اور تفصیل سے بتایا کہ پولیس نے کس طرح بدترین تشدد کانشانہ بنایا۔ *کارکنوں نے پولیس کی گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہونے والے کارکنوں کے بارے میں بھی بتایا کہ ان کو کس طرح ہسپتال پہنچایا گیا۔ *31مارچ کو دو کارکنان زخمی ہوگئے تھے جس میں سے ایک گردہ اور جگر بھی شدید متاثر ہوا اور وہ ابھی تک زیر علاج ہیں۔*دھرنے کے دوران جے آئی یوتھ کے کارکنان نے فوارا چوک پر ٹریفک کو کنٹرول کیا اور ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھا۔ *حافظ نعیم الرحمن کی جانب سے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی دھرنے میں آمد اور شرکت کے اعلان پر شرکاء نے زبردست خیر مقدم کیا ۔*کے الیکٹرک کے متاثرہ ہزاروں افراد نے وقتا فوقتا دھرنے میں اپنی شکایات بیان کیں اور کے الیکٹرک کے مظالم کی روداد سنائی اس حوالے سے بڑا شکایتی کیمپ بھی قائم کیا گیا تھا جہاں 24گھنٹے کارکنوں کی ٹیم لوگوں سے ان کی تحریری شکایات وصول کرتی رہی جن مین اوور بلنگ کے کئی کئی لاکھ روپے کے بل بھی شامل تھے۔*دھرنے میں الخدمت کی ایک موبائل ڈسپنسری بھی 24گھنٹے موجود رہی جس میں فوری طبی امداد کے لیے ضروری ادویات اور ڈاکٹروں کی ٹیم ہمہ وقت تیار تھی۔*گورنر ہاؤس کے قریب ایک درخت میں پھنسی ہوئی پتنگ شرکاء کی توجہ کا مرکز بنی رہی۔ *دھرنے کے شرکاء کے لیے پینے کے پانی کے ٹھنڈے پانی کا بھی بھرپور انتظام کیاگیا تھا اور جگہ جگہ میزوں پر بڑی بڑی ٹینکیاں رکھی گئیں تھیں۔*دھرنے کی منتظمین اور بعض مخیر حضرات کی طرف سے شرکاء کے لیے کھانے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔*دوپہر ایک بجے دھرنے میں نماز ظہر اور کھانے کا وقفہ کیا گیا اور تمام شرکاء نے ڈپٹی سکریٹری کراچی حافظ عبد الواحدشیخ کی امامت میں نماز ظہر باجماعت ادا کی ۔*دھرنے کی کوریج کے لیے قومی و بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں کی بڑی تعداد موجودتھی۔*اسلامک لائرز موومنٹ کی قیادت میں وکلاء کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔وکلاء کے وفد نے سٹی کورٹ اور ہائی کورٹ سے وابستہ وکلاء کی جانب سے ون ملین پٹیشن دستخطی فارم کی بڑی تعداد حافظ نعیم الرحمن کے سپرد کی۔*نماز عصر اور مغرب گورنر ہاؤس کے سامنے ادا کی گئی اور حافظ نعیم الرحمن نے امامت کرائی ۔ *نماز عصر کے بعد این ایل ایف کی سربراہی میں مزدور رہنماؤں اور مختلف لیبر یونینوں نے کے نمائندوں نے شرکت کی اور کے الیکٹرک کے حوالے سے اپنا تاثرات بیان کیے ۔*مزدور برادری کی جانب سے کے الیکٹرک کے ظلم کے خلاف تحریک کی حمایت کرتے ہوئے بھرپور شرکت کا اعلان کیا ۔*دھرنے میں کے الیکٹرک لیبر یونین کے نمائندوں اور کے الیکٹرک سے جبری طور پر نکالے گئے ملازمین کی ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی ادارے کی جانب سے خود پر ڈھائے جانے والے مظالم کی روداد سنائی *دھرنے میں قوت گویائی و سماعت سے محروم افرادنے بھی شرکت کی اور اپنے مخصوص انداز میں اشاروں کے ذریعے کے الیکٹرک کے خلاف اپنے رد عمل کا اظہار کیا ۔ یہ مخصوص افراد دھرنے میں توجہ کا مرکز بنے رہے ۔*دھرنے میں اسپائڈر مین نے بھی شرکت کی اور خود کو زنجیر میں جکڑ کر کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج کا اظہار کیا۔*دھرنے میں کے الیکٹرک کو ایک کنگ کانگ کی شکل میں بھی پیش کیا گیاتھا اور کنگ کانگ کا ایک بہت بڑا ماڈل رکھا گیا تھا ۔*الخدمت کی جانب سے مچھر مار اسپرے بھی کیا گیا ۔سندھ ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس وجیہہ الدین صدیقی نے بھی دھرنے میں خصوصی طور پر شرکت کی اور کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کی جدوجہد کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہارکیا۔*کرسچن ویلفیئر ایسوسی ایشن کے نمائندوں اور عہدیداران کے ایک 50رکنی وفد نے بھی شرکت کی جبکہ جماعت اسلامی منارٹی ونگ کی قیادت میں بھی مختلف اقلیتی برادری کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں دھرنے میں شرکت کی اور اظہار یکجہتی کیا۔*نماز عشاء بھی حافظ نعیم الرحمن کی اقتداء میں گورنر ہاؤس کے سامنے ہی ادا کی گئی ۔*نماز عشاء کے بعد سینئر صحافی واجد انصاری نے نعت رسول مقبول ؐ پیش کی۔*مسلم لیگ (ن)لیبر ونگ کراچی کے سینئر نائب صدر غلام مصطفی نے جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا اور دھرنے کے شرکاء سے بھرپور اظہار یکجہتی کیا حافظ نعیم الرحمن نے ان کا خیر مقدم کیا اور شرکاء نے پرجو ش نعروں سے ان کا استقبال کیا ۔*کے الیکٹرک کمپلنٹ سیل کے چیئرمین عمران شاہد نے کے ای ایس سی کی نج کاری سے لے کر کے الیکٹرک کے موجودہ سیٹ اپ کے بارے میں تفصیلات بیان کیں اور اس کی جعل سازیوں اور دھوکا دہی کے حربے بتائے کہ کس طرح صارفین کو لوٹا جاتا ہے اور اربوں روپے منافع کمایا جاتا ہے یہ بھی بتایا کہ کے الیکٹرک نے کس طرح ایم کیوایم اور پیپلز پارٹی کے لوگوں کو لاکھوں روپے کی تنخواہوں پر رکھ کر نوازا ہے ۔*امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی دھرنے میں آمد کے موقع پر شرکاء نے پرجوش نعروں سے ان کا استقبال کیا ،سراج الحق ، محمد حسین محنتی ، حافظ نعیم الرحمن اور دیگر رہنماؤں نے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر شرکاء سے اظہار یکجہتی کیا ۔جماعت اسلامی منارٹی ونگ کے نمائندوں کے بچوں نے سراج الحق کو گلدستہ پیش کیا ۔*دھرنے کے دوران وقفے وقفے سے نظمین اور ترانے پیش کیے جاتے رہے جبکہ ایک ترانہ سندھی اور ایک پشتو زبان میں بھی پیش کیا گیا۔*اس موقع پر ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا کہ کراچی کے اندر ملک کی تمام اکائیوں کے افراد موجود ہیں اور کوئی کسی کو نہ ختم کرسکتا ہے اور نہ نکال سکتا ہے ۔اگر کوئی ایسا کرنے کی کوشش کرے گا تو خود ہی ختم ہوجائے گا ۔*فوارہ چوک پر 30فٹ لمبی اور 20فٹ چوڑی ایک بڑی ایل ای ڈی اسکرین لگائی گئی تھی جس پر دھرنے کی کاروائی مسلسل دکھائی جاتی رہی۔*دھرنے سے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق ،نائب امیر صوبہ سندھ محمد حسین محنتی، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ،نائب امیر کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ، پبلک ایڈ کمیٹی کے صدر سیف الدین ایڈوکیٹ ،جنرل سکریٹری نجیب ایوبی ، این ایل ایف سندھ کے جنرل سکریٹری خالد خان اور کراچی کے صدر عبد السلام ، یوسی چیئرمین جنید مکاتی ، سابق یوسی چیئرمین محمد قطب ، ملک نعیم ، جے آئی یوتھ کے صدر حافظ بلال رمضان اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔*احتجاجی دھر نے کے الیکٹرک کے خلاف لگنے والے نعروں میں یہ نعرے شامل تھے ،چور چور ہے کے الیکٹرک چور ہے،تانبا چورو کراچی چھوڑو ،مردہ باد مردہ باد کے الیکٹر مردہ باد ،لوٹی ہوئی رقم واپس کر ۔واپس کرو ،اوور بلنگ ختم کرو،ختم کرو،اضافی چارجز بند کرو ،بند کرو، لوڈشیدنگ ختم کرو ،ختم کرود *۔۔۔جو کے الیکٹرک کا یار ہے غدارہے، غدار۔ ،کے الیکٹرک ڈاکو ہے ،ڈاکو ہے، عوام کے 200ارب روپے واپس کرو ،واپس کرو ،گلی گلی میں شور ہے۔ کے الیکٹرک چور ہے، چور ہے ،جینا ہو گا مرنا ہو گا دھرنا ہو گا دھرناہوگا ،کے الیکٹرک تانبا چور ۔کے الیکٹرک بھتہ خور، کے الیکٹرک آدم خور ،نہیں چلے گی نہیں چلے گی ۔کے الیکٹرک کی دہشت گردی نہیں چلے گی،نہیں چلے گی نہیں چلے گی۔ لوٹ مار نہیں چلے گی ،کے الیکٹر ک ڈوب مرو ،ڈوب مرو،کے الیکٹرک جواب دو ،حساب دو ،حساب دو ،اٹھو بڑھو کراچی ۔کے الیکٹرک سے حساب لو ،جواب دو جواب دو ۔کے الیکٹرک حساب دو،حساب دو حساب دو۔ کے الیکٹرک حساب دو ،قاتل الیکٹرک مردہ باد مردہ باد ،گرتی ہوئی دیواروں کو ایک دھکا اور دو،کے الیکٹرک کے یاروں کو ایک دھکا اور دو ،کے الیکٹرک کے پیاروں کو ایک دھکا اور دو ،کے الیکٹرک کے پیاروں کو ایک دھکا اور دو۔

Comments