کے الیکٹرک کے خلاف احتجاجی تحریک مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گی،حافظ نعیم الرحمن

کراچی میں کے -الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کی گزشتہ دو سالوں تحریک میں اب تیزی آتی جا رہی ہے -جماعت اسلامی کراچی کی قیادت نے اپنے پتے نہایت ہوشیاری کے ساتھ استمعال کرتے ہوئے دھیرج دھیرج اس تحریک کو کے -الیکٹرک کے لئے نشان ملامت بنا دیا ہے - ان کے نعرے -چور ہے چور ہے کے الیکٹرک چور ہے - تانبہ چور - کے -الیکٹرک - ایک عوامی استعارہ کا روپ اختیار کرتا جارہا ہے - ساتھ ہی ساتھ حافظ نعیم الرحمان امیر جماعت اسلامی اس تحریک کو مزید عوامی بنانے کے لئے کوشاں دکھائی دیتے ہیں - ون -ملین پٹیشن فارم مہم کے ذریعے دس لاکھ پٹیشنر تیار کرنے کا کام جماعت اسلامی کے ذیلی حلقہ جات کو سونپ دیا گیا ہے - 29 اپریل کو فیصلہ کن مرحلہ گورنر ہاؤس پر دھرنے کی صورت میں ہوگا - دیکھتے ہیں کہ کراچی کے شہریوں کو اس مہم کے نتیجے میں کتنا ریلیف ملتا ہے ؟ یہ ایک حقیقت ہے کہ کالا ہاتھی کے الیکٹرک اس مہم سے سخت بے چین دکھائی دے رہا ہے
جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے الیکٹرک کے خلاف احتجاجی تحریک کو عوامی مطالبات کی منظوری تک جاری رکھے گی،29اپریل کو ہر صورت میں گورنر ہاؤس پر احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔ کے الیکٹرک کو عوام سے لوٹے گئے اربوں روپے واپس کرنے ہوں گے ، ہم پر امن طریقے سے مسئلہ حل کرانا چاہتے ہیں ، اگر حکومت نے روکنے کی کوشش کی تو گورنر ہاؤس کا چاروں اطراف سے گھیراؤ کیا جائے گا ،مسئلہ حل کرانے کے لیے ہفتوں تک بھی بیٹھنا پڑا تو بیٹھنے کے لیے تیار ہیں، کارکنان ’’ون ملین پٹیشن ‘‘مہم میں تیزی لائیں۔ تمام اضلا ع و زونز کی سطح پر کمپلینٹ سیل قائم کر کے شکایات درج کی جائیں ،کے الیکٹرک کے خلاف لاکھوں افراد کی دستخط شدہ پٹیشن سپریم کورٹ میں داخل کرائیں گے اور کراچی کے عوام کے مسائل حل کرائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کے الیکٹرک کے خلاف 29اپریل کو گورنر ہاؤس میں ہونے والے احتجاجی دھرنے کی تیاریوں اور ’’ون ملین پٹیشن ‘‘کے حوالے سے برادر تنظیموں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔حافظ نعیم الرحمن نے برادر تنظیموں کے ذمہ داران کو ہدایت کی کہ وہ کے الیکٹرک کے خلاف احتجاجی تحریک میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں اور 29اپریل کو گورنر ہاؤس پر احتجاجی دھرنے میں ہر طبقے اور شعبہ زندگی سے وابستہ افراد کی شرکت کو یقینی بنانے کی کوشش کریں ۔ اس سلسلے میں بڑے پیمانے پر تیاریاں اور انتظامات کیے جائیں ۔کے الیکٹرک سے کراچی کا ہر شہری سخت پریشان اور نالاں ہے ۔کے الیکٹرک نے حکومتوں کی ملی بھگت سے کراچی کے شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے اور کسی قسم کا کوئی ریلیف نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کے الیکٹرک کے خلاف درست اعدادو شمار اور اصل حقائق ہیں ہم ان کی بنیاد پر کراچی کے عوام کامقدمہ لڑرہے ہیں اور درست اعدادوشمار اور حقائق کی بنیادپر عوامی مطالبات لے کرگورنر ہاؤس جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا احتجا ج پر امن ہوگا اور یہ عوام کا آئینی ،قانونی اور جمہوری حق ہے لیکن اگر دھرنے کو روکنے کی کوشش کی تو حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ فیول ایڈ جسٹمنٹ کے نام پر ،ڈبل بینک چارجز ،اوور بلنگ کے نام پر اربوں روپے عوام سے لوٹے گئے ہیں ،یہ کے الیکٹرک سے حساب لینے کی تحریک ہے ،لوٹی ہوئی دولت واپس دلوائیں گے اورکے الیکٹرک کو کسی صورت فرار نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک اووربلنگ ختم کرے اور فیول ایڈجسٹمنٹ ، ڈبل بنک چارجز ،میٹر رینٹ Claw Back اور ملازمین کے نام پر غیر قانونی طور پر وصول کیے گئے 200ارب روپے کراچی کے عوام کو واپس کرے اورکراچی کو لوڈشیڈنگ فری کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بجلی کی ضرورت 2200میگاواٹ ہے اور کے الیکٹرک کی پیداواری صلاحیت 3000میگاواٹ ہے اس کے علاوہ وفاق سے بھی 650میگاواٹ بجلی لی جاتی ہے ان سب کے باجود شہریوں کو لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں مبتلا کیا جارہا ہے ۔ جماعت اسلامی کی تحریک اب کسی صورت ختم نہیں ہوگی ۔ شہریوں کے مسائل حل کر کے دم لیں گے ۔

Comments